ایک طرف کورونا نے ساری دنیا کو لپیٹ میں لے لیا ہے اور دوسری طرف دن بہ دن کانسپیریسی نظرئے جنم لیتے ہیں جس سے عام لوگوں کے ذہن و دماغ میں عدم اعتماد، ابہام اور التباس پیدا ہو رہے ہیں اور کورونا ایس او پیز پر عمل پیرا نہ ہونے اور کورونا ویکسین لگوانے میں عدم دلچسپی بڑھ رہی ہے
ہمارے ہاں شروع سے حکومت کی طرف سے بہت اچھے اقدام اٹھائے گئے ہیں ابتدائی لاک ڈاؤن بہت حد تک تسلی بخش رہی اور اب کورونا ویکسینیشن کا عمل بھی زور و شور سے بتدریج آگے کی طرف تیزرو ہے۔سوشل میڈیا اس دور میں بہت اہم پہلو کے حامل ہے اور اس سے کوئی بلاوجہ اختلاف نہیں کرسکتا لیکن اس وباء میں سب سے زیادہ غلط رہنماہی ہی اسی کی وجہ سے موصول ہوئی ہے اور لوگوں کو شک وشبہات میں مبتلا کر دیا گیا ہے کہ آیا وباء حقیقت میں ہے یا ایک سازش کے طور پر ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے۔
پہلے سے بہت جانیں گنوا چکے ہیں اور ابھی بھی اسی غفلت میں رہنے کی بجائے کہ کورونا ایک ڈرامہ ہے ما سوائے کچھ نہیں حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایس او پیز پر سختی سے عمل کر لینا چاہیئے۔زیادہ تر لوگوں میں یہ بات جنگل کی آگ کی طرح پھیل چکی ہے کہ کورنا ویکسین نہیں لگانا چاہیئے اس سے بندہ فوت ہوجاتا ہے اور بعض لوگ اس خام خیالی میں مبتلا ہے کہ انفیکٹیڈ شخص کو ہسپتال میں ایڈمیٹ نہیں کر دینا چاہئیے زہر کی انجیکشن دے کر مروا دیا جاتا ہے ۔
حکومت اور سول انتظامیہ کو چاہئیے کہ بالخصوص ڈاکٹرز صاحبان اور مولوی حضرات کو ساتھ میں ملا کر لوگوں کو اعتماد میں لیا جائے اور جگہ جگہ مثلاً ہر گاوں اور مسجد میں ایک مہم شروع کر دینا چاہئیے اور لوگوں کو باور دلانا کہ کورونا ایک مہلک بیماری ہے اس سے بچاؤ صرف حکومت کی جاری کردہ ایس او پیز اور ویکسین لگوانے میں ممکن ہے ۔۔
مختصر یہ، کہ سوشل میڈیا پر کورونا وائرس سے متعلق غلط مواد فی الفور ہٹا دینا ضروری ہے جو لوگ اپنی یوٹیوب چینل کے ذریعے یا کسی بھی فلیٹ فارم سے لوگوں کو مس گائیڈ کرتے ہیں چاہے وہ ویکسین لگوانے سے متعلق ہو یا ایس او پیز سے متعلق ہو ان کے خلاف قانون کے مطابق سخت ایکشن لینا چاہئیے ساتھ ساتھ باقاعدہ مہم اور لوگوں میں شعور اجاگر کرنا ہوگا تاکہ اس مہلک بیماری پر قابو ممکن بنا سکے۔۔۔۔۔۔