انفرادی اور اجتماعی نماز

In اسلام
April 30, 2021
انفرادی اور اجتماعی نماز
انفرادی اور اجتماعی نماز
قارئین کرام:۔ اللہ تعالی نے انسان کو مجموعہ کائنات بنایا پھر انسان کی روح کو اس قدر فضیلت عطاء فرمائی کہ جسم سے پروازہو کر بھی زندہ رہے گی۔ جسم مٹی میں مل سکتا ہے لیکن روح نہیں مل سکتی۔ آخر ایسی کونسی با برکت چیز ہے جو روح کی حفاظت کر رہی ہے؟ وہ کونسا نور ہے جو روح کو روشن کرتا ہے؟ وہ کونسی خوشبو ہے جو روح کو خوش رکھتی ہے؟ وہ با برکت چیز روشنی اور خوشبو نماز ہے جو مساجد میں نہیں پڑھی جاتی اس میں کسی لوازمات کی ضرورت نہیں۔ یہ نماز نفس، روح اور دل کی نماز ہے۔ ایسی نماز ہر وقت انسان کےساتھ رہتی ہے ہر وقت انسان کو اپنے رب سے منسلک رکھتی ہے ایسی نماز ہی انفرادی نماز ہے۔ ہمارے بزرگوں نے بہت خوبصورت انداز میں بیان کیا ہے۔ “جو دم اللہ کی یاد سے ہے غافل وہی کافر”۔
قارئین کرام:۔ دوسری طرف اجتماعی نماز ہے جب انسان انفرادی نماز قائم کرتا ہے اس سے ثابت ہو جاتا ہے کہ انسان اپنی دنیا اور آخرت کو سنوارتا ہے۔ اجتماعی نماز امام کی اطاعت میں رہ کر پڑھی جاتی ہے ایسی نماز کی صورت میں امام اور مقتدی اپنے فرائض ادا کرتے ہیں۔ اجتماعی نماز انسان کو وقت کا پابند بنا دیتی ہے۔
“اگر جگہ جگہ کے سجدے تمہیں لگتے ہیں عاجز”
“کردے ایک سجدہ عشق رسول صلی اللہ عیلہ وآلہ وسلم میں تیری آخرت سنورجائے”
قارئین کرام:۔ قرآن مجید میں ارشاد ہے۔ “شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے۔ اس طرح جب انسان سے اللہ تعالی کے حکم کی نافرمانی ہو جاتی ہے تو نمازی کا دل اللہ تعالی کے سامنے جھک جاتا ہے ان کے چہرے مرجھا جاتے ہیں اور آنکھوں سے آنسو جاری ہو جاتے ہیں پھر اپنے رب سے دعا مانگتا ہے۔
بے شک اللہ تعالی کو اپنی مخلوق سے محبت ہے اللہ تعالی رحیم و کریم ہے اپنے بندے کو معاف کر دیتا ہے
قارئین کرام:۔ اب دیکھنا یہ ہے کیا ہم نے انفرادی نماز قائم کی ہوئی ہے؟ انفرادی نماز انسان کے کردار کی ترجمانی کرتی ہے اگر انسان حلال رزق کماتا اور کھاتا ہے۔ ایماندار سچا اور اچھا مشورہ دیتا ہے ذکر الہی میں مصروف ہے۔ گویا وہ انفرادی نماز قائم کئے ہوئے۔ لیکن اگر انسان جھوٹ حرام رزق دوسروں کو نقصان دے کر اپنا فائدہ حاصل کرتا ہے وہ انفرادی نماز ادا نہیں کر سکتا ایسا انسان اجتماعی نماز میں جا کر خود مسلمان تصور کرتا ہے آخر یہ کیسے ممکن ہے۔ سارا دن اپنے رب کی نافرمانی پھر دوسری طرف دکھاوا ایسا انسان دوسروں کو دھوکا دے رہا ہے حقیقت میں خود دھوکے میں ہے جس نے اپنے ہاتھ سے اپنی آخرت برباد کرلی۔
“ڈر ہے مجھے دنیا کی خواہشات لے نہ جائے آخری منزل پر عاجز”
“جہاں تجھ سے پوچھا جائے اعمال نامہ اور تیرا دامن خالی ہو”
آخر اللہ تعالی ہم سب کو انفرادی اور اجتماعی نماز پڑھنے اور قائم کرنے کی توفیق عطاء فرمائے آمین۔
مولخ محمد شفیق
/ Published posts: 4

I AM PROFESSIONAL WRITER WRITING IN THE TRUE SPIRIT THE TRUTH OF THE WORLD THROUGH POETRY.