پاکستان کے ایٹمی سائنسدانوں نے آئی سی یو وینٹیلیٹر تیار کرنے میں بڑی کامےابی حاصل کر لی ہے.پاکستانی سائنسدانوں نے پہلا آئی سی یو وینٹیلیٹر تیار کر لیا ہے.کرونا وبا کے تناظر میں آئی سی یو وینٹیلیٹر کے” آئی لیو” کے نام سے متعارف کرایا گیا ہے.پاکستان کے ایٹمی سائنسدانوں نے پہلے پاکستان کے دفاع کو یقینی بنایا اور اب کرونا کے راستے میں دیواریں کھڑی کرنے کے لیے پہلا آئی سی ہو وینٹیلیٹر تیار کر لیا ہے.
آئی سی یو وینٹیلیٹر کو مروجہ طبی سازوسامان کے ساتھ تیار کیا گیا ہے .اور اس کی جناح ہسپتال لاہور میں جانچ بھی کی گئی ہے.اس کی جانچ کے بعد طبی ماہرین اور انجینیرز نے اس کی باقاعدہ طور پر تیاری کی منظوری دے دی ہے.بتایا گیا ہے کہ وینٹیلیٹر پی آئئی ٹی سی اور پی ای سی کے معیاارات پر پورا اترتا ہے.وفاقی وزیر سائینس اور ٹیکنالوجی شبلی فراز کا کہنا ہے کہ پاکستان میں تیار وینٹیلیٹر اور طبی آلات عالمی معیار کے مطابق ہونے چاہیں. وفاقی وزیر سائینس اور ٹیکنالوجی کی زیر صدارت بتایا گیا ہے کہ 57 وینٹیلیٹر کے ڈیزائینز میں سے 16 وینٹیلیٹر اے ٹی پی کے معیار پر پورا اترتے ہیں.اس تیکنیک کے تحت 102 خراب وینٹیلیٹرز کو استعمال کے قابل بناےا گیا ہے.
مزید برآں پاکستان کرونا وائرس کی تیاری میں خودمختار ہو گیا ہے.حکومت کا چین کے تعاون سے کرونا ویکسین کی تیاری کے سلسلے میں امدادی ٹیم چین سے پاکستان پہنچ چکی ہے.ویکسین کی پروڈکشن کی تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں.ویکسین کی مقامی سطح پر تیاری کو بہت بڑی کامےابی تصور کیا جا رہا ہے.اب پاکستان کو ویکسین کی دستیابی کے لیے کسی اور ملک سے کوئئی بھی معاہدہ کرنا نہیں پڑے گا.وزیر اعظم پاکستان نے بتایا تھا کہ عالمی سطح پر ویکسین کی کمی ہو گئی ہے.جن ممالک ساے ویکسین کا معاہدہ طے پایا تھا ان کی طرف سے بھی خاطر خواہ ردعمل سامنے نہیں آیا.وزیر اعظم نے کہا کہ چین نے ہر مشکل میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور ویکسین بھی فراہم کی ہے.اب چینی حکومت نے مزید ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے پاکستان میں کرونا ویکسین کی تیاری پر کام شروع کر دیا ہے.