سماں

In ادب
April 28, 2021
سماں

سماں

ڈھونڈ آیا ہوں خدا کو میں پوچھ لوں تو زرہ

بھول آیا ہوں جہاں کو میں ڈھونڈ لوں تو زرہ

یاد تیری ہی لیے میں جارہا ہوں خدا

شور میں چھوڑ آیا ہوں سوچ تو لوں زرہ

آگ کا عالم ہم کو ساتھ لے جائے

خوف میں جو تم رہے تو بوجھ لوں تو زرہ

راستہ اپنا کانٹوں سے یا خدا ہے بھرا

زخم ملتا ہے ہم کو تھام لو تو زرہ

برداستہ ہے جان سماں بھی ہے جدا

راستہ رب کا مانگا تم دو تو زرہ

مدت کا شیدائی ہوں کچھ ہاتھ نہیں ہے

راہ اپنی سے ہم کو تم روک لو تو زرہ

توڑ دیتا ہے دل ہر وعدہ جو ہے تیرا

جوڑ دو دل کو محبت سے جوڑ دو تو زرہ

ہر دعا میں مل جاتے ہیں مجھ کو عادل

دولت کفر تو ہم سے دور کر دو تو زرہ

مولخ محمد شفیق اور عدیل شفیق

/ Published posts: 4

I AM PROFESSIONAL WRITER WRITING IN THE TRUE SPIRIT THE TRUTH OF THE WORLD THROUGH POETRY.