در پہ آکر ترے جس روز میں پڑ جاوں گا
جتنا بگڑا ہوا بھی ہوں گا سنور جاوں گا
گر تری نظر کرم نے مجھے رکھا محروم
کس سے فریاد کروں گا میں کدھر جاوں گا
بحر ظلمات میں گر غرق ہوا بھی تو کیا
واسطہ دے کے تری پاکی کا تر جاوں گا
گرچہ ہوں راہ میں آلام کے کانٹے ہھر بھی
تری نگری ہو جدھر میں تو ادھر جاوں گا
آخری ہچکی ترے نام کی لے کر شاکر
مسکراتا ہوا چپ چاپ سے مر جاوں گا
Thursday 7th November 2024 10:18 am