حضرت علی کرمﷲوجہ نے فرمایا کہ کوئی تمہارا دل دکھائے تو ناراض مت ہونا کہ قدرت کا قانون ہے کہ جِس درخت کا پھل زیادہ میٹھا ہوتا ہے لوگ پتھر بھی زیادہ اُسی کو ہی مارتے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ اِن لوگوں پر اعتبار کرو جو تمہاری تین باتیں بھانپ سکیں۔ 1:تمہاری ہنسی میں پوشیدہ درد۔ 2: تمہارے غصے میں تمہارا پیار۔ 3: تمہاری خاموشی میں پوشیدہ درجی۔
آپ نے فرمایا تین چیزیں اِناسان کو اللہ سے دور کرتی ہیں۔
1:اپنے اعمال کو زیادہ سمجھنا۔ 2: اپنے گناہوں کو بھول جانا۔ 3: اپنے آپ کو سب سے بہتر سمجھنا۔آپ نے فرمایا کہ کائنات کی سب سے مہنگی چیز احساس ہے جو دنیا کے ہر اِنسان کے پاس نہیں ہوتا۔آپ نے فرمایا کہ اگر تم اِس وقت مسکرا سکتے ہو جب تم پوری طرح ٹوٹ چکے ہو تو یقین جانو پوری دنیا میں کوئی بھی تمہیں توڑ نہیں سکتا۔ آپ نے فرمایا کہ صبر کی دو صورتیں ہیں جو نہ پسند ہو اُسے برداشت کرنا اور جو پسند ہو اُس کا اِنتطار کرنا۔ آپ نے فرمایا اِنسان کو اچھی سوچ پر وہ اِنعام ملتا ہے جو اُسے اچھے اعمال پر نہیں ملتا کیونکہ سوچ میں دکھاوا نہیں ہوتا۔حضرت علی نے فرمایا کہ اپنے وہ نہیں ہوتے جو رونے پر آتے ہیں اپنے وہ ہوتے ہیں جو رونے ہی نہیں دیتے۔ آپ نے فرمایا کہ صرف پیسے کا ہونا رزق نہیں ہے نیک اولاد، اچھا اخلاق اور مخلص دوست بھی بہترین رزق میں شامل ہے۔ آپ نے فرمایا کہ زبان سے نکلے ہوئے الفاط جسم کو نہیں بلکہ روح کو زخمی کر دیتے ہیں۔
مشکلات ہمیشہ بہترین لوگوں کے حصے میں آتی ہیں کیونکہ وہ اِس کو بہترین طریقے سے انجام دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔آپ نے فرمایا کہ یہ زندگی دو دن کی ہے۔ ایک دن تمہارے حق میں اور ایک دِن تمہارے مخالف جِس دن تمہارے حق میں ہو اُس دِن غرور مت کرنا اور جِس دن تمہارے مخالف ہو اُس دِن صبر کرنا۔ آپ نے فرمایا کہ بات تمیض سے اور اعتراض دلیل سے کرو کیونکہ زبان تو حیوانوں کی بھی ہوتی ہے مگر وہ علم اور سللیقے سے محروم ہوتے ہیں۔ اگر کسی کا ظرف آزمانا ہوتو اسے زیادہ عزت دو اگر وہ اعلیٰ ظرف ہوا تو تمہیں اور زیادہ عزت دے گا اور اگر کم ظرف ہوا تو غرور کرے گا۔ حضرت علی کرمﷲوجہ نے فرمایا کہ جِس نے اپنی قدرو منزلت جان لی کبھی برباد نہ ہو گا۔