اِس آرٹیکل میں آپ کو حضور نبیِ کریمﷺ کے چند اہم اور خصوصی ارشادات سے آگاہ کیا جائے گا۔ حضور ﷺ نے فرمایا کہ اگر جھک جانے (عاجزی اختیار کرنے ) سے تمہاری عزت کم ہو جائے تو قیامت کے دِن مجھ سے لے لینا۔ حضور ﷺ نے فرمایا کہ جب بندے کو قیامت کے دِن اُس کا اعمال نامہ دکھایا جائے گا تو اُس میں کئی ایسی نیکیاں ہونگی جو اُس نے نہیں کی ہونگی وہ پوچھے گا یا رب یہ نیکیاں کہاں سے آئیں؟اللہ تعالیٰ اِرشاد فرمائے گا کہ تیری بے خبری میں لوگوں نے تیری غیبت کی اُن کے غیبت کرنے کی وجہ سے یہ نیکیاں تجھے ملی ہیں۔
حضور ﷺ نے فرمیا کہ جو شخص نجومی کے پاس آیا اور اُس سے کوئی سوال کیا تو اُس کی 40 دِن کی نماز قبول نہیں کی جائے گی۔ حضور ﷺ نے فرمایا کہ میری اُمت کو قیامت کے دِن اِس طرح بلایا جائے گا کہ اُن کی پیشانیاں اور ااُن کے پاؤن وضو کے ثاار کی وجہ سے چمک رہے ہوں گے
حضورﷺ نے فرمیا کہ بیشک قیامت کے دن درجہ اور مرتبہ کے لحاظ سے سب سے برا آدمی وہ ہو گا فِس سے شر سے بچنے کیلئے لوگ اُس سے کنارہ کشی اختیارکر لین۔ حضور ﷺ نے فرمیایا کہ میاں بیوی کو جدا کرنا شیطان کا سب سے پسندیدہ فعل ہے۔ حضور ﷺ نے فرمایا کہ (دین میں) آسانی کرو اور سختی نہ کرو، اور لوگوں کو خوشخبری سناؤ اور )زیادہ تر ڈرا کر ) اُنہیں منتطر نہ کرو۔ حضور ﷺ نے فرما یا کہ جب اللۃ تعالیٰ کسی کا بھلا چاہتا ہے تو اُسے دین کی سمجھ عطا فرما دیتا ہے۔حضور ﷺ نے فرما یا کہ نماز کئلئے جاتے ہوئے اٹھنے والا ہر ٖٖقدم صدقے کے برابر ہے۔
حضور ﷺ نے فرمیایا کہ دو نعمتیں ایسی ہیں جِں میں اکژر لوگ اپنا نقصان کرتے ہیں۔ ایک تندرستی اور دوسری فراغت۔ حضورﷺ نے فرمایا کہ لذتوں کو توڑنے والی یعنی موت کو کشرت سے یاد کرو۔حضورﷺ نے فرمایا کہ جو شخص اللہ سے ملنا چاہے گا متو اللہ بھی اُس سے ملنا چاہے گا اور جو شخص اللہ سے ملنا نا پسند کرے گا تو اللہ بھی اُس سے ملنا نا پسند کرے گا۔ حضور ظ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے خوف اور ڈر سے رونے ولا شخص جہنم میں نہیں جا سکتا جب تک کہ دودھ تھن میں وآپس نہ پہنچ جائے اور اللہ کی راہ کا گرد و غبار اور ضہنم کا دھواں کبھی اکٹھا نہیں ہو سکتے۔