اسلام و علیکم دوستو
ہم نے کئی بار دیکھا اور سنا کہ لوگ اپنے جھوٹ کو چھپانے کیلئے لفظ “مذاق” کا سہارا لینے لگتے ہیں۔ لوگ بڑی دلیری کے ساتھ جھوٹ بولتے ہیں اور پکڑے جانے پر یہ سننے کو ملتا ہے کہ میں نے تو مذاق کیا تھا۔
دوستو۔ درحقیقت مذاق جیسے کسی لفظ کا اسلام میں کوئی وجود نہیں۔ اسلام میں بس دو ہی چیزیں ہیں سچ یا جھوٹ، تیسرا کوئی راستہ نہیں۔ ہم لوگ جو جھوٹ یہ کہہ کر بول رہے ہوتے ہیں کہ یہ تو مذاق تھا، دراصل وہ مذاق میں نہیں بلکہ جھوٹ کے ہی زمرے میں آ رہا ہوتا ہے۔
ایک مرتبہ چند شرارتی لڑکوں نے محض ایک ولی الله کے ساتھ مذاق کرنے کیلئے اور یہ دیکھنے کیلئے کہ اس کے پاس کتنا علم ہے، اپنے ساتھی سے کہا کہ تم مرنے کی اداکاری کرو۔ وہ اپنے ساتھی کو لے کر اسی اللہ کے ولی کے پاس جا پہنچے اور اسے کہا کہ ہمارا دوست مر چکا ہے اس کا جنازہ پڑھا دیں۔ الله کے ولی نے اس کا جنازہ پڑھا دیا اور کہا کہ جاؤ اب اسے لے جا کر دفنا دو۔ وہ لڑکے ہنسنے لگ گئے اور اپنے دوست سے کہنے لگے کہ اب اُٹھ جاؤ ہم اس کو بےوقوف بنا چکے ہیں۔ ان کے کہنے پر بھی جب وہ لڑکا نہیں اُٹھا تو انھوں نے آگے بڑھ کے دیکھا۔ وہ لڑکا حقیقت میں مر چکا تھا۔ الله کو مزاق بلکل پسند نہیں اور اپنے ولیوں کے ساتھ تو ہر گز نہیں۔
اکثر لوگ مذاق کے نام پر ایسے جھوٹ بول دیتے ہیں جن کے سنگین نتائج نکلتے ہیں اور بہت سے لوگوں کو شدید نقصانات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
مذاق میں بولی ہوئی باتیں اگلے بندے کے دل پر گہرا اثر چھوڑ دیتی ہیں۔ ہم لوگ تو لفظ “مذاق” کا سہارا لیتے ہوئے اپنے دل کی بھڑاس دوسروں پر نکال دیتے ہیں لیکن اس بات سے بےخبر ہوتے ہیں کہ وہی باتیں دوسرے بندے کیلئے کتنی اذیت کا باعث بن رہی ہوتی ہیں۔
ہم اس بات سے بلکل بےخبر ہوتے ہیں کہ جو جھوٹ بول کر ہم اسے مذاق کا نام دے دیتے ہیں دراصل وہ جھوٹ ہی ہوتا ہے۔ اور یقیناً ہمیں اس کی سزا ملنی ہے۔ اکثر والدین اپنے بچوں کو بہلانے کیلئے کہہ دیتے ہیں کہ آپ کیلئے فلاں چیز لے کر آئیں گے۔ جب وہ نہیں لاتے اور یہ کہہ کر ٹال دیتے ہیں کہ ہم نے تو مذاق کیا تھا۔ ایک تو وہ اپنے بچے کا اعتماد کھو رہے ہوتے ہیں اور دوسرا جھوٹ جیسے گناہ کے حقدار ٹھہرتے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ وہ لاعلمی میں اپنے بچوں کو سکھا رہے ہوتے ہیں کہ کس طرح مذاق کا سہارا لیتے ہوئے جھوٹ بولنا ہے۔ اور اس طرح یہ گناہ پھیلتا ہی چلا جا رہا ہے۔
دوستو آج سے ہم عہد کرتے ہیں کہ ہمیں کسی صورت جھوٹ نہیں بولنا، مذاق میں بھی نہیں کیونکہ مذاق نام کی کسی چیز کا اسلام میں کوئی وجود ہی نہیں۔ دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔
اللہ مجھے اور آپ کو دوسروں کی زندگی میں آسانیاں بانٹنے کا موقع دے(آمین)۔