موبائل کو فروخت کرنے سے پہلے اُس میں موجود تمام ڈیٹا اچھے طریقے سے ڈیلیٹ کیا کریں۔ آپ کی تصاویر، کنٹیکٹ نمبرز، میسجز اور دیگر مواد غیر متعلقہ افراد تک پہنچ سکتا ہے۔اگرموبائل چوری ہوگیا یا چھین لیا گیا ۔اِس صُورت میں بھی دوسرا شخص آپ کے فون میں موجود ڈیٹا کو چوری کر کے اپنے پاس محفوظ کرسکتا ہے.
اینٹی تھیفٹ ایپ دور سے فون کی سمت معلوم کرتی ہیں اور اس اطلاع کو متعلقہ فرد تک پہنچاتی ہیں۔اینٹی تھیفٹ ایپ کی مدد آپ فون سے دور رہتے ہوئے بھی ڈیٹا کلیئر کرسکتے ہیں۔ اِس سے پہلے آپ کا ڈیٹا کسی دوسری جگہ پر محفوظ ہونا بھی چائیے اور ڈیٹا کو وقتاً فوقتا بیک اپ کرتے رہنا چاہیے۔ اینٹی تھیفٹ ایپلیکشن پلے سٹور سے اسانی سے ڈاونلوڈ کرے۔اگر کسی غیر شناختہ شخص نے آپ کو ای میل، واٹس ایپ یا کسی اور میسنجر سے کوئی لنک بھیجا، آپ نے بغیر سوچے سمجھےاُس لنک پر کِلک کیا، تو سمجھیے کہ آپ کا موبائل ہیک ہوگیا۔
کسی بھی مشکوک لنکس یا غیر تصدیق لنک پر کلک کرنے سے اور نامعلوم ای میلز کا جواب دینے سے گریز کریں۔ جس ای میل کو آپ تصدیق نہیں کرسکتے ہیں، تو اسے ہیکنگ کی کوشش سمجھیں۔ اسکو فورا ختم کرے اور بھیجنے والے کو جواب یا کوئی ذاتی معلومات نہ دیں۔اسں کے علاوہ کئی ایسی بھی موبائل ایپلی کیشنز پلے سٹور یا دوسرے سٹورز پر موجود ہیں، جنھیں ڈاؤن لوڈ کیا جائے، تو وہ آپ کے رابطہ نمبرز، فوٹوز ، تصویرز اور دوسرے ڈیٹا تک رسائی کی اجازت مانگتی ہیں اور ہم بغیر سوچے سمجھے ایکسیپٹ پر کِلک کر دیتے ہیں، اور اسکو اسانی سے اپکے موبائل تک رسائی مل جاتی ہے۔آگے وہ آپ کا ڈیٹا ڈیلیٹ کریں یا اپنے کسی مقصد کے لیے استعمال کریں۔خواتین کو بہت زیادہ محتاط ہونا چاہیے۔ اگر بنیادی باتوں کا خیال نہ رکھے تو اپکی کی بہت سی ایسی تصاویر یا مواد غیر متعلقہ افراد تک پہنچ سکتا ہے۔لہذا ہمیں چائیے کہ غیر ضروری ایپلیکیشن ڈونلوڈ کرنے سے پرہیز کرے اور اسطرح ہم محفوظ ہو سکتے ہیں۔
موبائل فونز میں ایسے سافٹ وئیرز بھی بااسانی سے چھپایا جاسکتے ہیں، جن کی مدد سے موبائل پر ہونے والی ہر سرگرمی سے باخبر رہا جا سکتا ہے۔یہ سافٹ وئیر مارکیٹ میں آسانی اور سستا تقریبا ڈھائی ہزار روپے میں دستیاب ہے۔اپنا موبائل فون ہیک ہونے سے بچانے کے لیے موبائل سسٹم اور ایپلیکشنز کو اپ ڈیٹ کرتے رہیں۔ اپ ڈیٹس ایپلکشن آپ کے فون کی حفاظت کو بہتر کرتی ہے۔ اپنے فون کو آٹو اپ ڈیٹ پر لگا کر رکھیں۔ تاکہ ایپلیکشنز خودبخود اپڈیٹ ہوتے رہے۔ایک مشکل ان لاک پن استعمال کریں۔ موبائل تک رسائی سے روکنے کا انلا ک پن ایک بہترین عمل ہے۔ 6 ہندسوں والا انلاک کوڈ استعمال کریں اور ، اگر آپ کا اسمارٹ فون ہے تو فنگر پرنٹ سینسر یا انلاک کے ذریعے چہرے کی شناخت کوڈ استعمال کرے ، کیوں کہ آپ کے آس پاس کا کوئی بھی شخص آسانی سے اپکا کوڈ چوری کرسکتا ہے۔گوگل اینڈرائیڈ ڈیوائس منیجر کو فوری طور پر عمل میں لایا جائے ۔ اس کے لئے موبائل سیٹنگ میں جاکر سکیورٹی اپشن پر کلک کریں اور ڈیوائس منیجر کو ان یا ایکٹیویٹ کریں۔ موبائل فون گم ہونے کی صورت میں یہ آپ کو اس جگہ کی نشاندہی کرے گا جہاں فون موجود ہوگا۔
عوامی وائی فائی کنیکشن سے پرہیز کریں اور اپنے محفوظ موبائل کنکشن سے مطمئن رہیں۔ عوامی وائی فائی سے اپکا ڈیٹا غیر محفوظ ہے۔ اسے اپکا ڈیٹا اسانی سے چوری کی جاسکتی ہیں۔اگر ہیکر آپکے پاسورڈ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہیکر نوٹیفیکشن یا لاگ ان پیج سینڈ کرے گا۔ہیکر آپ کو لاگ ان کرنے کے لیے ایک پیج بھیجے گا جو بالکل فیس بک یا جی میل یا کسی اور ویب سائٹ کے لاگ ان پیج جیسا ہی ہوگا۔یہ تکنیک اکثر ہیکر استعمال کرتے ہے۔یہ تکنیک phishing کہلاتی ہے۔ اگر اپ نے یہاں ہیکر نے بیھجے ہوئے فیس بک یا جی میل جیسے پیج پر لاگ ان کیا تو آپ کا پاسورڈ فورا ہیکر تک پہنچ جائے گااور ہیکر کے ہاتھ آپ کی تمام معلومات لگ جاتی ہیں۔
موبائل فون ہیک ہونے سے بچانے کے لیے ایک اچھا اینٹی وائرس ایپلیکشن ڈاونلوڈ کریں۔ غیرمستند کمپنی سے کوئی بھی اینٹی وائرس ایپلیکشن ڈاونلوڈ نہ کریں بلکہ کسی مستند کمپنی سے اچھا سا سافٹ وئیر پرچیز یا فری میں ڈاونلوڈ کر لیں ۔