دو مسافر فرشتے بصورت انسان رات گزارنے ایک امیر کے گھر میں قیام پذیر ہوئے ۔اہل خانہ مغرور قسم کے لوگ تھے ۔انہوں نے فرشتوں کو اپنے مہمان خانے میں رات گزارنے کی اجازت نہ دی۔اس کی بجائے ایک پرانے سرد تہہ خانے میں رہنے کو جگہ دی ۔جب وہ سنگین فرش پر بستر لگا رہے تھے ، تو بڑے فرشتے نے دیوار میں ایک سوراخ دیکھا اور اس کی مرمت کر دی ۔چھوٹے فرشتے نے اس کی وجہ دریافت کی ،تو بڑے نے اسے جواب دیا ،”چیزیں جیسی دکھائی دیتی ہیں ،وہ ویسی ہوتی نہیں “۔
اگلے دن فرشتوں نے امیر فیملی کا شکریہ ادا کیا اور اگلی رات ایک غریب فیملی کے گھر ٹھہرنے کے لئے رکے ۔یہ لوگ بڑے مہمان نواز تھے ۔اس گھر میں صرف دو لوگ میاں بیوی رہتے تھے اور وہ کسان تھے ۔ان کے پاس جو کچھ تھا ،انہوں نے وہ فرشتوں کے سامنے رکھ دیا اور اپنے گھر میں موجود بہترین بستر سونے کے لئے فراہم کیا۔جب دوسرے دن کا سورج طلوع ہوا ،تو فرشتوں نے دیکھا ،کسان اور اس کی بیوی رو رہے ہیں ۔ان کی واحد گائے ،جس پر ان کی تمام تر آمدنی کا انحصار تھا ،کھیت میں مردہ پڑی ہے ۔نوجوان فرشتوں کو غصہ آیا اور اس نے بڑے فرشتے سے پوچھا
“تم نے کیسے ہونے دیا ؟امیر کے پاس بہت کچھ تھا ،تم نے اس کی مدد کی اور ان کے گھر کے دیوار کی مرمت کردی۔کسان کے پاس کچھ نہیں تھا ،اس کے باوجود اس نے ہماری خاطر تواضع کی ۔لیکن تم نے اس کی گائے کو مرنے دیا”۔
“جب ہم امیر آدمی کے تہہ خانے میں سوئے “بڑے فرشتے نے جواب دیا ،”تو میں نے دیکھا کہ اس کی دیوار کے سوراخ میں سونا ذخیرہ کیا گیا ہے ۔کیونکہ اس کا مالک لالچی آدمی تھا اور وہ اپنی دولت میں دوسروں کو شریک نہیں کرتا تھا ،سو میں نے دیوار کو بند کر دیا تھا کہ وہ اپنا خزانہ تلاش نہ کر سکے “۔بڑے فرشتے نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا :”پھر جب گزشتہ رات ہم کسان کے گھر میں سو رہے تھے ، تو موت کا فرشتہ اس کی بیوی کی جان لینے کے لیے آیا۔میں نے اس کی بیوی کی بجائے اس کی گائے پیش کر دی۔سو یاد رکھنا چیزیں ویسی نہیں ہوتی،جیسی کہ وہ دکھائی دیتی ہیں”۔
بعض اوقات ایسا ہی ہوتا ہے ۔چیزیں اس طرح برپا نہیں ہوتی ،جیسے ہماری نظر میں انہیں ہونا چاہیے تھا ۔اگر آپ کا ایمان ہے ، تو آپ کو اللہ پر یقین ہونا چاہیے کہ ہر نتیجے میں آپ کا بھلا ہے ۔آپ شاید فوری طور پر اس سے آگاہ نہ ہوں اگر اس کا آپ کو بعد میں پتہ چلے ۔