حضرت ابو الحسن خرقانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ زندگی اس طرح گزارنی چاہیے کراما کاتبین بھی معطل ہو کر رہ جائیں اور خدا کے سوا کسی پر اظہار اعمال نہ ہو سکے اور اگر اس طرح زندگی بسر نہ کر سکو تو کم از کم اس طرح زندگی گزارو کے رات میں کراما کاتبین کو چھٹی مل جائے
اور پوری رات خدا کے سوا تمھارے امور سے کوئی آگاہ نہ ہو سکے اور سب سے ادنی درجہ زندگی بسر کرنے کا یہ ہے کہ جب کراما کاتبین بارگاہ خداوندی میں حاضر ہوں تو عرض کریں کہ تیرے فلاں بندے نے نیکی کے سوا کوئی برا کام نہیں کیا فرمایا کہ اہل اللّٰہ کے غم اور خوشی منجانب اللہ ہوا کرتے ہیں پھر فرمایا کہ خدا کے سوا مخلوق سے کوئی تعلق نہ رکھو کیونکہ صرف دوست سے تعلق رکھا جاتا ہے اور خدا سے بڑھ کر کوئی دوست نہیں ہو سکتا پھر فرمایا کہ خدا نے کچھ بندوں کو وہ قوت عطا کی ہے جو ایک شب و روز میں مکہ معظمہ پہنچ کر لوٹ بھی آتے ہیں اور بعض ایک لمحہ میں یہ فاصلے طے کر لیتے ہیں فرمایا
کہ جب اللّٰہ تعالیٰ بندے کو مخلوق سے جدا کر کے فکر مخلوق سے بے نیاز ہو جاتا ہے تو اس کو وہ کرب عطا کرتا ہے کہ اس بندے کو مخلوق اور اس کے لوازمات سے کوئی تعلق باقی نہیں رہتا فرمایا کہ اللّٰہ تعالیٰ بعض بندوں کو اس مقام پر پہنچا دیتا ہے جہاں سے وہ تمام مقامات کا مشاہدہ کرتے رہتے ہیں اور بعض بندوں کو وہ مراتب عطا کرتا ہے کہ وہ ان کے ذریعہ لوح محفوظ کا بھی مشاہدہ کر سکتے ہیں