Skip to content

الحیا (عزت نفس، حیا، غیرت وغیرہ) ایمان کا حصہ ہے۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَرَّ عَلَى رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ وَهُوَ يَعِظُ أَخَاهُ فِي الْحَيَاءِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ “‏ دَعْهُ فَإِنَّ الْحَيَاءَ مِنَ الإِيمَانِ ‏”‏‏.‏

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں

ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک انصاری کے پاس سے گزرے جو اپنے بھائی سے یہ پوچھ ریا تھا کہ تم اتنی حیا کیوں کرتے ہو ۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے اس کے حال پر چھوڑ دو کیونکہ حیابھی ایمان ہی کا ایک حصہ ہے۔

حوالہ: صحیح البخاری 24
کتابی حوالہ: کتاب 2، حدیث 17
یو ایس سی-ایم ایس اے ویب (انگریزی) حوالہ: والیوم۔ 1، کتاب 2، حدیث 24
(فرسودہ نمبرنگ اسکیم)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *