حسرت موہانی 1875 میں یوپی کے ضلع اناؤ کے قصبے موہان میں پیدا ہوئے ۔حسرت موہانی کا اصل نام سید فضل حسن تھا ۔ان کے والد کا نام سیّد اظہر حسن تھا ۔ حسرت موہانی نے فتح پور سے میٹرک کا امتحان پاس کیا ۔باقی تعلیم علی گڑھ کالج میں حاصل کی۔1908 میں ملک کی سیاسی معاملات میں حصہ لینے کی بناء پر انہیں باغی قرار دے دیا گیا اور قید با مشقت کی سزا ملی۔ وہ درویش صفت انسان تھے ۔بہت سادہ زندگی گزارتے تھے ۔ حسرت ایک بے باک اور نڈر انسان تھے ۔وہ ہر بات کو بےساختہ کہنے کی عادت تھے ۔روانی اور سلاست ان کے کلام کی نمایاں خوبی ہے ۔بیان میں شگفتگی ہے۔ ان کی شاعری موسیقی اور ترنم کے سانچے میں ڈھلی ہوئی ہے۔جذبات و احساسات کی فراوانی سے ان کا کلام مالامال ہے۔انہوں نے روایت اور نئے تقاضوں کو ملا کر غزل میں وسعت پیدا کی ۔ان کی غزل میں عشق و محبت کی رنگین فضا پائی جاتی ہے۔کہیں کہیں سیاسی رنگ اور قید و بند کی مشقت کی جھلک بھی ان کے کلام میں نظر آجاتی ہے ۔
نعت گوئی میں بھی ان کا مقام بہت بلند ہے ۔انہیں رئیس المتغزلین کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے ۔ان کے ہاں الفاظ کا الٹ پھیر نہیں ۔بیان کی شگفتگی ،خیال کی جولانی، عشق کی رنگینی اور حسن کی رعنائی میں ان کا کلام لاجواب ہے۔حسن بندش ،جدت تخیل اور درد عشق کی اعتبار سے ان کی غزل اپنے ہم عصروں میں ایک ممتاز حیثیت رکھتی ہے ۔
ان کی تصانیف میں کلیات حسرت، شرح دیوان غالب، مشاہداتی زنداں، انتخاب حسن،کلام حسرت وغیرہ شامل ہیں _
1951عیسوی میں اس کا انتقال کیا ہوا
Thursday 10th October 2024 7:27 pm