سابق چئیرمین (ایف بی ر) شبرزیدی کے ہولناک انکشافات

In دیس پردیس کی خبریں
January 24, 2021

ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق چیئرمین (ایف بی ر) شبرزیدی نے انکشاف کیا کہ انہوں نے پانامہ کیس میں وزیراعظم عمران خان کی مدد کی
تھی سابق چئیرمین (ایف بی ر) شبرزیدی نے ریکوڈک کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر بھی سوال اُٹھاتے ہوئے کہا کہ ترک کمپنی ٹیتھیان سے بات چیت کرکے
دوبارہ کام شروع کرنے کا راستہ تلاش کیا جاسکتا تھا-

شبر زیدی نے بنی گالہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بنی گالہ کی جائیداد میں
مکمل شفافیت تھی، عمران خان نے بنی گالہ کی جائیداد فائنانس کی تھی شبر زیدی کا مزید
کہنا تھا کہ عمران خان کا پاکستانی سیاستدانوں سے کوئی مقابلہ نہیں بلاول اور مریم صرف
تنقید کرتے ہیں کبھی انہوں نے پلان پیش نہیں کیا-

انہوں نے مزید کہا کہ مالی بے ضابطگیوں کے حوالے سے تفتیش ،عدالتوں ،بیوروکریسی
اور فوج کا کام نہیں،بلکہ اڈٹ کرنا پروفیشنلز کا کام ہےشبر زیدی نے بیوروکریسی کے کام
نہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ سو میں سے پانچ کا غلط بھی ہو سکتے ہیں،یہی وجہ ہے کہ
نیب کے پکڑ کا خوف ان کے ذہن میں رہتا ہے یاد رہے کہ پانامہ لیکس معاملے نے اُس وقت ملکی سیاست میں ہلچل مچائی جب اپریل 2016 میں پانامہ کی مشہور لاء فرم موزیک فونسیکا نے ایک خفیہ دستاویز ات رپورٹ شائع کی جس میں پاکستان سمیت دنیا بھر کی کئی
طاقتور شخصیات کے “آف شور” مالی معاملات افشاں ہو گئے تھے-

پانامہ کی جانب سے (آئی سی آئی جے) کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والا یہ ڈیٹا ایک کروڑ 15لاکھ دستاویزات پر مشتمل ہے،جس کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف
اور ان کے بچوں مریم صفدر ،حسن نواز، اور حسین نواز کئی کمپنیوں کے مالک نکلے-
موزیک فنسیکاکے نجی ڈیٹا بیس کے مطابق 2.6ٹیرابائٹس پر مشتمل عام ہونے والی معلومات کو امریکی سفارتی مراسلوں سے بھی بڑا قرار دیا –

پانامہ کی جانب سے کیے جانے والے انکشافات کے بعد اپوزیشن جماعتوں بالخصوص
پی ٹی آئی کی جانب سے اُس وقت کے وزیراعظم نوازشریف سے مستعفی ہو نے کامطالبہ
کیا اور بالخصوص اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سپریم کورٹ
سے رجوع کیا گیا جس کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے اس کیس کی سماعت کے لیے
ایک لارجر بنچ تشکیل دیا گیا طویل سماعتوں کے بعد 28 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ آف
پاکستان نے شریف خاندان کے خلاف پانامہ لیکس کیس کا تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے
وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا-