Skip to content

گریٹ خان کا زیتون انقلاب

گریٹ خان کا زیتون انقلاب :
جس طرح چنگیز خان کو بعض لوگ پیار سے گریٹ خان کہتے ہیں اسی طرح ہم بھی اپنے کپتان کو پیار سے گریٹ خان کہتے ہیں ـ جس طرح چنگیز خان نے تلوار سے زور سے خود کو دوسرے بادشاہ سے برتر ثابت کیا اسی طرح ہمارا گریٹ خان بھی ہر وہ کام کرے گا اور کر رہا ہے جس وہ سے خود کو دوسرے حکمرانوں سے برتر ثابت کر سکے ـ
گریٹ خان نے ہمیشہ انقلاب اور تبدیلی کی بات کہ ہے ـ اپنے اسی اُسلوب پر گامزن رہتے ہوئے گزشتہ روز وزیرستان جلسہ میں پُرجوش انداز میں خطاب کرتے ہوئے گریٹ خان نے ایک اور نئے انقلاب کا مژدہ سنایا ـ وہ ہے زیتون انقلاب ـ
یعنی انڈے ،مرغیوں، کٹوں، شہد اور بھنگ کے بعد اب انقلاب کی ذمہ داری زیتون کے کندھوں پر آن پڑی ہے ـ بعض کم فہم لوگ گریٹ خان کے زیتون انقلاب کا مذاق اُڑا رہے ہیں ـ انھیں ابھی اس کی اہمیت کا اندازہ ہی نہیں ہے ـ اس سے قبل ایک کروڑ نوکریوں، پچاس لاکھ گھروں، ایک ارب درختوں ، دیسی انڈوں، مرغیوں، گائے بھینسوں، کٹوں، شہد کی مکھیوں کے چھتوں اور بھنگ کی کاشت جیسے کامیاب انقلابات کا مذاق اُڑایا گیا ـ جو لوگ خان کے زیتون انقلاب کا مذاق اُڑا رہے ہیں دراصل انھوں نے کبھی زیتون کا تیل استعمال ہی نہیں کیا ـ سانڈے کا تیل استعمال کرنے والے بھلا زیتون کے تیل کے کمالات سے کیسے آگاہ ہوں ـ وہ مثل مشہور ہے ناں کہ بندر کیا جانے ادرک کا بھاؤ ـ زیتون ایک ایسا درخت ہے جس ہر چیز فائدہ مند ہے ـ نہ صرف پھل، بلکہ پھول، پتے،لکڑی، تیل غرض ایک چیز بھی بےکار نہیں ـ
گریٹ خان کا دعویٰ ہے کہ انقلابِ زیتون کے بعد نوجوانوں کو نوکریوں کے لیے باہر نہیں جانا پڑے گا ـ
عجب نہیں کہ مستقبل قریب میں ہمارے گریٹ خان کے پاس اتنے زیتون کے درخت ہو جائیں کہ ہم اُن پر گھونسلے بنا کر پرندوں کو کرایے پر دیں اور ملکی خزانے کا منہ بھریں ـ چناں چہ قوم سے گزارش ہے کہ گریٹ خان کی باتوں کو ہنسی مذاق میں نہ لیں کیا پتا سچ میں انقلاب آ جائے ـ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *