پودا ایک فائدے بے شمار۔۔۔ (سوہانجنا)

In عوام کی آواز
January 21, 2021

پودا ایک فائدئے بے شمار۔۔۔ (سوہانجنا)
کیلشیم کا خزانہ۔۔۔ اب صرف یہی کھانا۔۔
جی ہاں! دودھ سے بھی زیادہ طاقت اورکیلشیم اس پودے میں پایا جاتا ہے۔ اگر کسی کو یہ علم ہو جائے کہ سوہانجنا
کے پھول ، پتیوں، پھلیوں کے بے شمارفائدے ہیں تو ہر دوسرا شخص اس کےپودے لگائے گا۔
شوگر،ہائی بلڈ پریشرکو کنٹرول کرتا ہے۔ ڈپریشن دور کرتا ہے ،خون کی کمی کوپورا کرتا ہے۔ امراض دل کے لیے فائدہ مندہے۔ موٹاپے جیسی بیماری کو چند دنوں میں ختم کرتا ہے ۔ 15 سے 20 پتے روزانہ کھانے سے گھٹنوں اور جوڑوں کے درد کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔ اس کے پتوں کو دھوکر سوکھانے کے بعد اس کا سفوف یعنی پاؤڈر بنا لیا جاتا ہے۔ اور روزمرہ کے استعمال سے انسان فٹ فاٹ چاک و چوبند نظر آتا ہے۔ دودھ پلانے والی ماؤں کے بہترین غذا ہے اس کے پتوں کا پاؤڈر۔

سوہانجنا کی پھلیاں ایک سبزی کے طور پر کھائی اور پکائی جاتی ہیں۔ اور اس کا سالن اورسوپ بہت ہی عمدہ بنتا ہے۔
سوہانجنا کی جڑوں کا اچار بھی بنا یا جاتا ہے۔ پھتری کے علاج میں بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ اس کا پودا ہماری چراگاہوں کے لیے انتہائی مفید ہے۔ اس سے بھیڑ ، بکریوں اور دیگر جانوروں کی پرورش اور اضافے میں بھی بے پناہ مدد مل سکتی ہے۔

اس سوہانجنا کے درخت کو اُگا کر کسان بھائی اضافی آمدنی بھی کما سکتے ہیں۔ اس پودے کے بارے میں اگر لوگوں کو معلوم ہو جائے تو سونے سے بھی زیادہ قیمتی ہے یہ پودا۔ کم سے کم پانی میں یہ پودا زیادہ اچھی پرورش پاتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اس پودے کی شجر کاری کو زیادہ سے زیادہ فروغ دیں ۔ دوسرے ملکوں میں اس پودے کی بہت زیادہ کا شت کی جا رہی ہے۔ سائنس آئے دن اس پر اپنی نت نئی تجربات کر رہی ہے۔ اور ہمیں اس کے فائدے سے دوسروں کو بھی آگاہ کر کی نیکی کمائیں۔

/ Published posts: 18

میرا نام حسن عباس ہے۔ مجھے اُردو ادب سے دلی لگاؤہے۔اُردو شاعری، فنونِ لطیفہ ،کالم نگاری،تجزیہ نگاری اور شوقیہ کھانا بنانامیرے مشاغل ہیں۔

Facebook