معزز قارئین آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ ہر انسان کے ساتھ کتنے فرشتے ہوتے ہیں۔ جو ہر وقت انسان کے ساتھ رہتے ہیں۔
تفسیر ابن جریر میں وارد ہوا ہے کہ حضرت عثمانؓ حضورؐ کے پاس آئے اور دریافت کیا کے فرمایا بندے کے ساتھ کتنے فرشتے ہوتے ہیں۔
آپ نے فرمایا ایک تو دائیں جانب نیکیوں کا لکھنے والا جو بائیں جانب والے پر امیر ہے۔ جب تو نیکیاں کرتا ہے ۔وہ ایک کی بجائے 10 لکھتا ہے۔
جب تو کی برائی کرتا ہے تو بائیں جانب والا اس سے لکھنے کی اجازت طلب کرتا ہے۔ وہ کہتا ہے ذرا ٹھہر جاؤ ہو سکتا ہے توبہ استغفار کرے۔ تین مرتبہ وہ اجازت مانگتا ہے ۔تب بھی اس نے توبہ نہ کی تو نیکیوں کا فرشتہ اس سے کہتا ہےکہ اب لکھ لو اللہ ہمیں اس سے چھڑاۓ یہ تو بڑا برا ساتھی ہے۔
اور دو فرشتے تیرے آگے پیچھے ہیں۔
اللہ تعالی کا فرمان ہے۔
ترجمعہ،، ہر انسان کی حفاظت کے لیے کچھ فرشتے مقرر۔ ہیں۔ جن کی بدلی ہوتی رہتی ہے۔
کچھ اس کے آگے ہوتے ہیں اور کچھ پیچھے کہ وہ اللہ کے حکم سے اس کی حفاظت کرتے ہیں۔
اور ایک فرشتہ تیرے ماتھے کے بال تھامے ہوئے ہے۔ جب تو اللہ کے لیے تواضع اور فروتنی کرتا ہےتو وہ تجھے بلند درجا کر دیتا ہے۔
اور جب تو اس کے سامنے سرکشی اور تکبر کرتا ہے۔ وہ تجھے پست اور عاجز کر دیتاہے۔
اور دو فرشتے تیرے ہونٹوں پر ہیں۔
جو درود مجھ پر پڑتا ہے وہ اس کی حفاظت کرتے ہیں۔
ایک فرشتہ تیرے منہ پر کھڑا ہے۔ کہ کوئی سانپ وغیرہ جیسی چیز تیرے حلق میں نا چلی جائے۔
اور دو فرشتے تیری آنکھوں پر ہیں۔ یہ دس فرشتے ہر بنی آدم کے ساتھ ہوتے ہیں۔
• پھر دن کے الگ ہیں اور رات کے الگ ہیں۔ یوں ہر شخص کے ساتھ 20 فرشتے ہوتے ہیں۔