میاں بیوی ایک مہینہ تک قربت نہ کریں تو تمام علماء کرام کے نزدیک نکاح ٹوٹ جاتاہے

In اسلام
July 15, 2021
میاں بیوی ایک مہینہ تک قربت نہ کریں تو تمام علماء کرام کے نزدیک نکاح ٹوٹ جاتاہے

سوال : میرے خاوند کااور میرا آپس میں کسی بات پر جھگڑا ہوا- تو اسی جھگڑے کو بنیاد بنا کر میرے خاوند نے مجھے میری ماں کے گھر چھوڑ دیا- اس بات کو تین سال کا عرصہ گزر گیا ہے ۔ میرا چار سال کا بیٹا بھی ہے مجھے کسی نے یہ بات کہی ہے کہ اگر میاں بیوی کے مابین دوری طول پکڑ لے تو اس صورت میں میاں بیوی کا نکاح ٹوٹ جاتا ہے ۔کیا یہ درست ہے؟ اس سلسلے میں قرآن کے کیا احکامات کیا ہیں؟

اسی طرح کا ایک اور سوال سامنے آیا ہے کہ باہر کے ملک میں رہنے والے لوگ تو گھر میں سالوں بعد آتے ہیں ۔ اس مسئلہ کی حقیقت کیا ہے؟ کیا نکاح فاسد ہوجاتا ہے یا نہیں ہوتا؟ اگر میاں بیوی کے درمیان قربت کو طویل عرصہ گزر جائے ۔طویل سے مراد یہاں یہ ہے کہ جب خاوند نے بیوی کو ایک طلاق دی ہو، اس کو طلاق رجیح کہتے ہیں- ایک طلاق دینے کے بعد میا ں بیوی آپس میں رجوع کرسکتے ہیں -ان کے پاس تین مہینے کا وقت ہوتا ہے ۔ اس کے اندراندر میاں بیوی آپس میں رجوع کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں۔ اگر تین ماہ کا عرصہ گزر گیا ہے ۔تو وہ آپس میں میاں بیوی نہیں رہے ۔ان کا نکاح فاسد ہوجائیگا ؟

یہ جو فاسد ہوگا یہ کس طریقہ کا ہوگا ۔اگرمیاں بیوی چاہیں کہ دوبارہ ازدواجی تعلقات استوار کریں اور اکٹھے رہیں تو اس صورت کے اندر وہ صرف تجدید نکاح کریں گے- اس کیلئے حلالہ کی ضرورت نہیں ہے ۔ میاں بیوی نیانکاح پڑھوا لیں گے -ایسی صورت میں حق مہر بھی نیا ہوگا ۔حلالہ کی ضرورت نہیں ہے دوبارہ ویسے زندگی گزاریں گے

لیکن اس کے بعدآپ کے پاس دو طلاقوں کا حق باقی رہا ۔ اگر اس نےایک طلاق کے بعد رجوع کرلیا تو ایک مہلت نکل جاتی ہے اب دو رہ جائیں گی- تین مہینے سے پہلے رجوع کریں تو کچھ نہیں ہوگا میاں بیوی ہی رہیں گے ۔ پھر بھی دو مہلتیں باقی رہیں گے ۔شریعت نے اس کی کوئی عدت مقرر نہیں کی ہے کہ آپ تین دن بعد قربت کریں چاردن بعد کریں- شریعت نے کہا کہ اپنی طاقت کے مطابق تم چاہو تو قربت کرسکتے ہو۔جس طرح چاہو آپ کرسکتے ہو شریعت نے اسے متعین نہیں کیا ہے

یہ کہنا کہ طویل عرصہ گزر گیا ہے تو نکاح فاسد ہوگیا ایسی بات نہیں ہے آپ چاہیں تو ایک سال نہ کرو دوسال نہ کرو تو کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔

/ Published posts: 3239

موجودہ دور میں انگریزی زبان کو بہت پذیرآئی حاصل ہوئی ہے۔ دنیا میں ۹۰ فیصد ویب سائٹس پر انگریزی زبان میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ لیکن پاکستان میں ۸۰سے ۹۰ فیصد لوگ ایسے ہیں. جن کو انگریزی زبان نہ تو پڑھنی آتی ہے۔ اور نہ ہی وہ انگریزی زبان کو سمجھ سکتے ہیں۔ لہذا، زیادہ تر صارفین ایسی ویب سائیٹس سے علم حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ اس لیے ہم نے اپنے زائرین کی آسانی کے لیے انگریزی اور اردو دونوں میں مواد شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس سے ہمارےپاکستانی لوگ نہ صرف خبریں بآسانی پڑھ سکیں گے۔ بلکہ یہاں پر موجود مختلف کھیلوں اور تفریحوں پر مبنی مواد سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ نیوز فلیکس پر بہترین رائٹرز اپنی سروسز فراہم کرتے ہیں۔ جن کا مقصد اپنے ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور مہارتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

Twitter
Facebook
Youtube
Linkedin
Instagram