Skip to content

خود کو بدلنا مگر کیسے؟(Life Changer)

اسلام و علیکم
ساتھیوں آج میں جس موضوع پر بات کر رہا ہوں وہ خود کو بدلنا ہے یاد رکھیں خود کو بدلنا اگر آسان نہیں ہے تو نا ممکن بھی نہیں ہے
خود کو بدلنے کے لئے عادات اپنے روزمرہ زندگی کے تمام پہلوؤں کو ذہن نشین کر لیں میں تو یہی کہوں گا کہ اپنے روزمرہ زندگی کے معمولات اپنی عادات خود میں موجود ویکنسز کو تحریر کرنا شروع کر دیں
اپنی عادتیں درج کرنے کے بعد یہ دیکھیں کہ ایسی کونسی عادتیں ہیں جو آپ کیلئے معاشرے میں خراب امیج کا باعث ہیں مثلا اگر آپ کو پتہ ہے کہ آپ زیادہ تر سخت رویہ یا غصہ میں رہتے ہیں تو یہ آپ کی صحت کیلئے اور آپ کے اہل خاندان پر غلط اثر ڈالتا ہے جس سے آپ کے تعلقات ہر کسی سے خراب بھی ہوسکتے ہیں
اس کو بدلنے کیلئے آپ کو دھیما رویہ اختیار کرنا ہوگا اور آپ کو چاہیے کہ آپ کسی سے بھی بات کرتے وقت مسکرا کر بولیں مسکرا کر بات کرنے سے آپ کی بات اگر سخت بھی ہوئی تو مذکورہ شخص برا نہیں منائیں گے
ہر کسی شخص کو یعنی دوسروں کو عزت دینا شروع کریں کیونکہ عزت کروانے کیلئے ضروری ہے کہ دوسروں کو عزت دی جائے کیونکہ اسکے بغیر یہ ممکن نہیں
اور خود میں ایسی عادتیں پیدا کریں کہ جن سے آپ کو تو کوئی فائدہ نہیں ہو رہا لیکن بہت سے دوسرے افراد اس سے مستفید ہوں عادتوں سے یہاں مختلف کام مراد ہیں
اور ہر کام صرف پیسوں سے ہی نہیں ہوتا مثلا اگر آپ کو کوئی کام آتا ہے تو وہ دوسروں کو سکھائیں
جب آپ خود کو بدل دیں گے تو اسکا ایک نتیجہ یہ ہوگا کہ اگر آپ کوئی کام کر رہے ہیں اور آپ اپنے ساتھ شامل کام کرنے والے ساتھیوں کو اگر صرف عزت ہی دے دیں یا ان کے چھوٹے چھوٹے کام انکی ضروریات پوری کرنے لگیں تو وہ لوگ آپ کے کام کو اپنا کام سمجھ کر کرنا شروع کر دیں گے اس سے آپ کو دینی سماجی نیز ہر طرح سے فائدہ ہوگا
یاد رکھیں دنیا آپ کو مان سکتی ہے اسکے لئے ضروری ہے کہ آپ کے ساتھ والا انسان آپ کے ساتھ بیٹھ کر خود کو نیچا محسوس ناں کرے کیونکہ سیانے کہتے ہیں جی کو جی ہوتا ہے
اور یاد رکھیں آپ حالات کو بدل نہیں سکتے البتہ آپ خود کو اپنی عادات کو بدل سکتے ہیں جس سے تقدیر اور حالات خود بدل جائیں گے fe Changer)
اسلام و علیکم
ساتھیوں آج میں جس موضوع پر بات کر رہا ہوں وہ خود کو بدلنا ہے یاد رکھیں خود کو بدلنا اگر آسان نہیں ہے تو نا ممکن بھی نہیں ہے
خود کو بدلنے کے لئے عادات اپنے روزمرہ زندگی کے تمام پہلوؤں کو ذہن نشین کر لیں میں تو یہی کہوں گا کہ اپنے روزمرہ زندگی کے معمولات اپنی عادات خود میں موجود ویکنسز کو تحریر کرنا شروع کر دیں
اپنی عادتیں درج کرنے کے بعد یہ دیکھیں کہ ایسی کونسی عادتیں ہیں جو آپ کیلئے معاشرے میں خراب امیج کا باعث ہیں مثلا اگر آپ کو پتہ ہے کہ آپ زیادہ تر سخت رویہ یا غصہ میں رہتے ہیں تو یہ آپ کی صحت کیلئے اور آپ کے اہل خاندان پر غلط اثر ڈالتا ہے جس سے آپ کے تعلقات ہر کسی سے خراب بھی ہوسکتے ہیں
اس کو بدلنے کیلئے آپ کو دھیما رویہ اختیار کرنا ہوگا اور آپ کو چاہیے کہ آپ کسی سے بھی بات کرتے وقت مسکرا کر بولیں مسکرا کر بات کرنے سے آپ کی بات اگر سخت بھی ہوئی تو مذکورہ شخص برا نہیں منائیں گے
ہر کسی شخص کو یعنی دوسروں کو عزت دینا شروع کریں کیونکہ عزت کروانے کیلئے ضروری ہے کہ دوسروں کو عزت دی جائے کیونکہ اسکے بغیر یہ ممکن نہیں
اور خود میں ایسی عادتیں پیدا کریں کہ جن سے آپ کو تو کوئی فائدہ نہیں ہو رہا لیکن بہت سے دوسرے افراد اس سے مستفید ہوں عادتوں سے یہاں مختلف کام مراد ہیں
اور ہر کام صرف پیسوں سے ہی نہیں ہوتا مثلا اگر آپ کو کوئی کام آتا ہے تو وہ دوسروں کو سکھائیں
جب آپ خود کو بدل دیں گے تو اسکا ایک نتیجہ یہ ہوگا کہ اگر آپ کوئی کام کر رہے ہیں اور آپ اپنے ساتھ شامل کام کرنے والے ساتھیوں کو اگر صرف عزت ہی دے دیں یا ان کے چھوٹے چھوٹے کام انکی ضروریات پوری کرنے لگیں تو وہ لوگ آپ کے کام کو اپنا کام سمجھ کر کرنا شروع کر دیں گے اس سے آپ کو دینی سماجی نیز ہر طرح سے فائدہ ہوگا
یاد رکھیں دنیا آپ کو مان سکتی ہے اسکے لئے ضروری ہے کہ آپ کے ساتھ والا انسان آپ کے ساتھ بیٹھ کر خود کو نیچا محسوس ناں کرے کیونکہ سیانے کہتے ہیں جی کو جی ہوتا ہے
اور یاد رکھیں آپ حالات کو بدل نہیں سکتے البتہ آپ خود کو اپنی عادات کو بدل سکتے ہیں جس سے تقدیر اور حالات خود بدل جائیں گے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *