کامیابی کی راہ میں بنیادی رکاوٹیں
ہر انسان کامیاب ہونا چاہتا ہے مگر اس کی راہ میں چند اسی رکاوٹیں آجاتی ہیں جو اسےپیھچے کی جانب کھینچی ہیں ۔ وہ سب سے بڑی رکاوٹیں جو انسان کی کامیابی کی راہ میں حائل ہیں ان میں شامل ہیں:
نمبر1:مسترد کیے جانے کا خوف
نمبر2:ناکامی کا خوف۔
نمبر3:مستقل مزاجی کی کمی
ہماری اکثریت یہ سوچ کے اپنے کام کے لوگوں سے نہیں ملتی اور انہیں کاروباری پیشکش نہیں کرتی کہ اگر انہیں انکار یا اعتراضات کا سامنا کرنا پڑا تو ان کی بے عزتی ہو جائے گی ۔ وہ مجھے ہیں کہ پراسپیکٹ کا انکار ان کی شخصیت کیانی کے برابر ہے۔ حالانکہ پراسپیکٹ کمپنی کو ، سسٹم کو یا مصنوعات کو مسترد کر رہا ہوتا ہے آپ کو نہیں ۔ کامیاب ہونے کے لیے اس خوف پر قابو پانا از حد ضروری ہے۔پراسپیکٹ کے پراڈکٹ نہ خریدنے کی وجوہاتپراسپیکٹ جب آپ کی مصنوعات خریدنے سے گریز کرتا ہے تو مختلف قسم کے جواز تراشتا ہے۔ مثلا پراڈکٹ مہنگی ہے، مجھے اس کی ضرورت نہیں ہے، پراڈکٹ قابل اعتا نہیں ہے یا اسی طرح کی مزید باتیں مگر درحقیقت اکثر افراد کے اس انکار یا گریز کی ان میں سے کوئی بھی وجہ نہیں ہوتی۔ ان کے انکار یا گریز کی بنیادی وجوہات میں شامل ہیں
نمبر1:پہلے سے کھائے ہوئے دھوکے
نمبر2:اعتماد کی کی
نمبر3:خوف اور تنقید کا ڈر
ہم میں ہر شخص نے زندگی میں بے شمار دھوکے کھائے ہیں ۔ ان کھائے جانے والے لوگوں کی وجہ سے ہم میں استاد کی کی ہو چکی ہے۔ اب ہم کسی پر اعتماد کرتے ہوئے ڈرتے ہیں۔اسی طرح میڈیا کی غالب اکثریت میں معاشرے کا منفی رخ اور برے حالات دکھاتی ہے۔ جس کے نتے میں ہم بایوی اور خوف کا شکار ہو چکے ہیں ۔ میں خود پر اپنی سوسائٹی پر اور اپنے لوگوں پر یقین نہیں رہا۔ہماری اکثریت بیجھتا ہے کہ ان حالات اور اپنی مہارتوں کے ساتھ وہ کامیاب نہیں ہو سکتے۔ یہ نئی سوچ نہیں ثبت فیصلہ کرنے سے روکتی ہے۔
وہ سوچتے ہیں اگر ان کا فیصلہ درست ثابت نہ ہوا تو نہیں لوگوں کی باتیں سنا پڑیں گی اور تنقید برداشت کرنا پڑے گی۔کلائنٹ کی اس ذہنی کیفیت کو پر نظر رکھتے ہوئے ہمیں اپنی مصنوعات کا سسٹم پیش کرنے سے قبل اسے اعتماد اور جوش دینا ہو گا۔ وہ امیدی کا شکار ہے تو اسے امیر اور امنگ سے مالا مال کرنا ہو گا ، شوق سے نمٹنے کے لیے آگے بڑھنے کا جذبہ اور تنقید کا مقابلہ کرنے کے لیےتعریف وتوصیف سے کام لینا ہوگا۔