Skip to content

بوڑھے کبوتر کی نصیحت!

بوڑھے کبوتر کی نصیحت
کہا جاتا ہے کہ ایک بوڑھا کبوتر اپنے بچوں کے ساتھ دانا ڈھونڈنے نکلا۔ کیوں کہ اس کے بچے بہت بھوکے تھے ۔وہ بوڑھا کبوتر بہت ھوشیار تھا اور اس کے بچے آپس میں ایک ہو کر نہیں رہتے تھے۔ ہوا کچھ یوں کہ جب وہ بوڑھا کبوتر اور اس کے بچے دانا ڈھونڈ رہے تھے۔ تو ان کی نظر زمین پر بکھرے ہوئے کچھ دانوں پر پڑی تو اس بوڑھے کبوتر کے بچوں نے نیچے اتر کر دانے اٹھانے کو کہا۔

جب بوڑھے کبوتر نے اپنے بچوں کی بات سنی تو زمین پر بکھرے ہوئے دانوں کو غور سے دیکھا تو سمجھ گیا۔ کہ جس طرح یہ دانے زمین پر بکھرے ہوئے ہیں۔ ضرور کسی شکاری نے جال بنایا ہے ہمیں پکڑنے کے لیے۔ تو اس بوڑھے کبوتر نے اپنے بچوں کو نیچے اترنے سے منع کردیا مگر اس کے بچوں نے اس بوڑھے کبوتر کی بات نہیں مانی اور دانا اٹھانے کے لئے نیچے اترنے لگے۔ اس بوڑھے کبوتر نے اپنے بچوں کو نیچے اترنے سے بہت روکا لیکن اس کے بچے نہیں مانے۔

آجر باپ اپنے بچوں کو موت کے منہ میں کیسے اکیلا چھوڑ سکتا ہے۔ تو وہ بوڑھا کبوتر بھی اپنے بچوں کے ساتھ دانا اٹھانے کے لئے نیچے اترا وہ دانے اٹھانے میں اتنے مصروف ہوگئے۔ کہ انہے پتہ ہی نہیں چلا کہ وہ جال میں پوری طرح پھنس گئے ہیں۔ جب وہ دانوں سے فارغ ہوئے تو اڑنے کی کوشش کی لیکن وہ جال میں پوری طرح پھنس گئے تھے اس لئے اڑ نہ سکے۔ بوڑھے کبوتر کے بچے بہت ڈر گئے تو بوڑھے کبوتر نے اپنے بچوں کو کہا دیکھا میری بات نہ ماننے کی وجہ سے کیا ہوا۔

ابھی تم ڈرو مت میری بات دھیان سے سنو ہم سب ایک ساتھ ہوکر اڑنے کی کوشش کرتے ہیں۔ تو سب نے ایک ساتھ مل کر اڑنے کی کوشش کی اور یوں وہ کبوتر اپنے ساتھ جال لئے کر اُڑ گئے۔ تو بوڑھے کبوتر نے اپنے بچوں کو نصیحت کی کہ ہمیشہ آپس میں مل جل کر رہو۔ کیونکہ اپس میں ایک ہوکر رہنے سے بڑی سے بڑی مشکل آسان ہو جاتی ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *