وزیر اعظم پاکستان عمران خان آج مچھ میں ہزارہ برادری سے تعزیت کے لئے پہنچے ہم سب نے دیکھا بہت سے صحافیوں اور بہت سے لوگوں نے اس پر بہت سے تویٹس کیا سوشل میڈیا پر الیکٹرانک میڈیا پر آج یہی بات موضوع بنی رہی یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ یہ آج کی ایک بڑی خبر تھی وزیر اعظم پاکستان شہداء کی تدفین کے بعد پونچھے وہاں اور شہداء کے لوائیقین سے تعزیت کی اب اصل بات کی طرف آتے ہیں۔
صحافی بھائیوں نے بہت سے تویٹس کیا اس پر جو نظر سے گزرے جن میں بہت سے نے اخلاق سے گری ہوئی باتیں بھی کی جن میں عاصمہ شیرازی غریدہ فاروقی مبشر زیدی اور بہت سے شامل ہیں انہوں نے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی کہ وزیر اعظم پاکستان بہت سفاک انسان ہیں میں نے بہت وزیر اعظم پاکستان کو جانچنے کی کوشش کی تو اندازہ ہوا کہ یہ تو واقعی سفاک انسان ہیں جنہوں نے شوکت خانم ہسپتال بنایا اگر وہ چاہتا تو ہماری فرشتہ صفت باقی حکمرانوں کی طرح کرکٹ کے بعد بھرپور زندگی گزر سکتا تھا دنیا کی خوبروع عورتیں اس پر مارتی تھی امیر ترین عورت کے ساتھ اسکی شادی ہوئی تھی اس کے ساتھ رہتا اور دنیا بھر میں جہاں بھی چاہتا اپنی زندگی مزے سے گزرتا۔
یہ واقعی سفاک آدمی ہے جس نے غریبوں کے لیے کھانے کا بندوبست کیا اس کون کرتا ہے اس نے کرونا میں مکمل لاک ڈاون نہیں لگایا کہ میرا امیر آدمی تو گزارا کر لے گا لیکن میرا غریب بھوک سے مر جائے گا۔
جب پاکستان میں سیلاب یا ذلزلہ آیا تو اس سفاک انسان کے پاس کوہی سیاسی عہدہ نہ ہونے کے باوجود ٹی وی پے بیٹھ کے بھیک مانگ کے ان متاثر لوگوں کی مدد کی اس کام کوہی سفاک انسان ہی کر سکتا ہے۔
پاکستانی انٹیلیجس کو 2019 کی طرح انفارمیشن تھی کے یہ حملہ انڈیا نے کروایا ہے اور وزیر اعظم پاکستان کے جانے پر یہ بڑھے پیمانے پر حملہ ہو سکتا ہے وزیر اعظم پاکستان کو اس بات کہ ادرک تھا کے بہت سے معصوم لوگوں کی جان جائے گی اگر اس ہوا تو اس لیے وہ تدفین کے بعد گئے سندھ میں تو عمران خان کی حکومت نہیں ہے لیکن وہاں پے بھی ہائی الرٹ جاری کیا گیا کے سرکاری املاک کو انشانہ بنایا جا سکتا ہے جس کہ ذکر سپیکر سندھ اسمبلی نے بھی کیا۔
جو صحافی حضرات وزیر اعظم پاکستان کے بارے میں لکھ رہے ہیں یہ وہی ہیں جو آج سے کچھ دن پہلے سپریم کورٹ میں گئے تھے کے نواز شریف کی تقریر ٹی وی پے سنانے کی اجازت دی جائے انکی کو عمران خان کا ہر اچھا کام غلط اور نواز شریف کا ہر برا کام صیح لگتا ہے جب انسان اپنا ضمیر بیچ دے تو اسکا قلم پھر ضمیر کو نہیں بینک بیلنس کو دیکھتا ہے خدا اس ملک قوم پر اپنا کرم کرے اور ہمیں اچھے برے میں تمیز کرنے کی طاقت دے۔
تحریر:: ملک جوہر
Thursday 7th November 2024 10:47 am