قیام پاکستان کے ساتھ ہی برادر اسلامی ممالک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ پاکستان کے گہرے دوستانہ تعلقات پیدا ہو گئے۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید تقویت ملتی گئی۔
اگر ہم تاریخ پر نظر دوڑائیں تو سعودی عرب اور یو۔اے۔ای نے ہر دکھ سکھ میں پاکستان کا ہمیشہ ساتھ دیا ہے۔پاکستان بھی ان ممالک کا ساتھ نبھانے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹا خاص طور پر اگر ہم دفاعی نقطہ نظر سے دیکھیں تو پاکستان کی افواج نے ان دونوں ممالک کا ہمیشہ ساتھ دیا ہے خاص طور پر خانہ کعبہ کو دہشت گردوں سے پا ک کرنے کے لئے اسکے علاوہ پاکستانی افواج نے ان دونوں ممالک کی افواج کو ٹریننگ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے معاشی لحاظ سے پاکستان کوترقی دینے کے لئے بہت مدد کی ہے خاص طور پر تیل فراہم کر کے۔
مگر پچھلے کچھ ماہ سے حالات بہت تیزی کے ساتھ بدل رہے ہیں جب سے یو۔اے۔ای نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے اور اور سعودی شہزادے محمد بن سلمان نے بھی انکے لئے نرم گوشہ پیدا کیا ہے تب سے ہی ان ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کھٹائی میں پڑ گئے ہیں اور آہستہ آہستہ ان ممالک کے درمیان خلیج بڑھتی چلی جا رہی ہے۔کیونکہ پاکستان ان دونوں ممالک کے دبائو کے با وجود اسرائیل کو تسلیم نہیں کر رہا ۔
پاکستان اپنی تیل اور گیس کی ضروریات کے لئے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر انحصار کرتا آیا ہے۔مگر حالیہ حالات میں ان دونوں ممالک نے پاکستان سے اپنا ہاتھ کھینچ لیا ہے۔
متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو ادھار تیل دینا تھا اور 23 فروری کو ایل این جی بھی دینی تھی مگر اب وہ اپنے اس معاہدے سے پیچھے ہٹ گئے ہیں ۔کہتے ہیں نا جب نیت ٹھیک ہو تو اللہ کی مدد آ ہی جاتی ہے ایک در بند ہو تو اللہ دوسرا کھول دیتا ہے۔
پاکستان نے جب دیگر ممالک کی کمپنیوں سے ایل این جی اور تیل لینے کے لئے رابطہ کیا تو تو ایسے مشکل وقت میں آزربائیجان آگے آیا اور اسکی سرکاری آئل کمپنی نے پاکستان کو فوری تیل اور ایل این جی فراہمی کا وعدہ کیا ہے۔
آزربائیجان بہت بڑی مقدار میں تیل پیدا کرنے والا ملک ہے جو کہ ایک دن میں آٹھ لاکھ 73 ہزار 260 بیرل تیل پیدا کرتا ہے اور سالانہ25 بلین کیوبک میٹر گیس پیدا کرتا ہے ۔ آزربائیجان کی Socap نامی کمپنی 15 فروری کو ایل این جی کا ایک کارگو دے گی۔
آزربائیجان کے ساتھ بھی ہمیشہ سے پاکستان کے برادرانہ تعلقات رہے ہیں خاص طور پر آزربائیجان اور آرمینیا کی حالیہ کشیدگی میں پاکستان نے کھل کر آزربائیجان کا ساتھ دیا ہے اور عالمی فورم پر اسکے حق کے لئے آواز اٹھائی ہے۔پاکستان نے صرف اس وجہ سے ابھی تک آرمینیا کو تسلیم نہیں کیا کیونکہ انھوں نے آزربائیجان کے علاقوں پر قبضہ کیا ہوا ہے۔
ایسے وقت میں جب سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو تیل دینے سے انکار کیا اور پاکستان کی معاشی حالت بھی انتہائی خراب ہونے سے پاکستان کسی سے ادھار تیل نہیں لے سکتا تو ان حالات میں آزربائیجان نے پاکستان کو لمبی مدت کے ادھار پر تیل دینے کا وعدہ کیا ہے
انکا کہنا ہے کہ پاکستان پر ادھار کی واپسی کے لئے دبائوبھی نہیں ڈالا جائے گا ۔