ہم جس میں بس رہے ہیں وہ دنیا تمہی صلی اللہ علیہ وسلم تو ہو

In اسلام
January 10, 2021

اسلام کی آمد سے قبل یہ دنیا کیا تھی؟ جہالت کا گھر تھی گناہوں کی آلودگی سے لتھڑی ہوئی تھی یہاں قدم قدم پر انسانیت دم توڑ رہی تھی۔لیکن جب قوت خداوندی حرکت میں آتی ہے تو پھر کیا کچھ نہیں پلٹتا۔
اور جب قوت خداوندی نے اپنا رنگ دکھایاتو جہالت کے اندھیرے چھٹ گئےہر طرف نو ہی نور پھیل گیا۔نبی آخرالزماں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم محسن انسانیت بن کر دنیا میں تشریف لائے۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریف آوری سے انسانیت مسکرانے لگی جہالت نے دم توڑ دیا۔ مساوات کی بنیاد پڑی۔ آقا و غلام ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے۔حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی اس دنیا میں آمد بنی نوع انسان کے لیے بہت بابرکت ثابت ہوےی انسانیت شرافت کی راہ پر گامزن ہوئی بتوں کی پوجا کی جگہ ایک خدا کی حمد و ثنا ہونے لگی۔ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مقدسہ پر ایک نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بچپن ہی سے شرک اور بت پرستی سے نفرت کرتے تھے۔ روشنی کی ایک کرن پھوٹی جو ساری دنیا کو روشن کر گئی۔آپ کے اعلان نبوت اور تبلیغ حق کے نتیجے میں اپنے بھی بیگانے بن گئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سخت ایذائیں پہنچائیں گئیں۔بے حد تکلیفیں دی گئیں۔
جب اہل ،کہ کا ظلم حد سے بڑھ گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خدا کے حکم سے ہثرب کی طرف ہجترت فرمائی ۔ ایک وقت آیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ فتح کر لیا۔ آپ نے اس دن کسی کو کوئی سزا نہیں دی بلکہ اپنی رحمت سے سب کو معاف کردیا۔ ۔کہنے کو تو ہم مسلامان ہیں لیکن اگر اسلامی دنیا پر نظر ڈالی جائے تو حقیقت واشگاف ہوتی ہےکہ ھمارے اعمال اسلام کی روح ک مطابق نہیں۔ہمارا ایمان کمزور ہوچکا ہے اور ہم ایک نامکمل ایمان کے ساتھ زندگی بسر کررہے ہیں۔

ہمارا اعمال اس وقت تک مکمل نہیں ہوسکتاجب تک ہمارے دل میں اپنے مال اولاد اور جان سے زیادہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت نہ ہوگی۔جنگ احد کے دوران ایک صحابی زخمی ہو گئے۔وہ دم توڑرہے تھے۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لے گئے۔ فمایا کوئی آرزو ہو تو بتاو؟ اس زخمی صحابی نے اپنے جسم کو گھسیٹا اور اپنا سر حضور پر نور صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں میں ڈال دیا کہ یہی زندگی کی واحد اور آخری خواہش تھی۔
بعد از خدا بزرگ توئی قصہ مختصر

6 comments on “ہم جس میں بس رہے ہیں وہ دنیا تمہی صلی اللہ علیہ وسلم تو ہو
Leave a Reply