Skip to content

فیفا فٹبال اور سیالکوٹ

فیفا فٹبال اور سیالکوٹ

فیفا فٹبال اور سیالکوٹ.گزشتہ سال روس میں ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ میں پاکستان کے مشہور شہر سیالکوٹ کی تیار کردہ فٹ بال کا استعمال کیا گیا. جس سے پاکستانی ہنرمندوں کے سر فخر سے بلند ہوگئے۔ 1990 سے 2010 تک روس میں ہونے والے ورلڈ کپ میں پاکستان کے تیار کردہ فٹ بال کا استعمال کیا گیا۔ 2014 میں برازیل کے میگا ایونٹ میں پاکستان کے ساتھ ساتھ بھارت کے فٹبال کا بھی استعمال کیا گیا۔ سیالکوٹ کے تقریبا دو لاکھ سے زائد افراد اس شعبے سے منسلک ہیں۔ پاکستان کے تیار کردہ فٹ بال کا زیادہ تر درآمد جرمنی میں کیا جاتا ہے۔ پاکستان چار کروڑ فٹ بال برآمد کرتا ہے۔

کھیلوں کے سامان کی تیاری

پاکستان کا مشہور شہر سیالکوٹ کھیلوں کے سامان کی تیاری میں خاصی شہرت کا حامل ہے۔ اور اس شہر کی تیار کردہ فٹ بال دنیا بھر میں بہت مشہور ہیں۔ دنیا بھر میں تقریبا 70 فیصد فٹ بالز کا برآمد سیالکوٹ سے کیا جاتا ہے۔ گذشتہ سال میں چار کروڑ فٹبالز درآمد کیے گئے جس میں جرمنی، امریکا، برطانیہ، اور ہالینڈ شامل ہے۔
فٹ بال کی صنعت کاری سے دو لاکھ سے زائد افراد کو روزگار حاصل ہوا ہے۔

اسپورٹس انڈسٹریز ڈویلپمنٹ سینٹر

وفاقی حکومت کی مدد سے سیالکوٹ میں اسپورٹس انڈسٹریز ڈویلپمنٹ سینٹر قائم کیا گیا تا کہ فٹبالز کی صنعت کاری اور برآمدات کو فروغ دیا جاسکے۔ جس کے لیے 436 ملین روپے کے فنڈس وفاقی حکومت نے فراہم کئے

دنیا میں ڈھائی کروڑ کھیلاڑی فٹبال میں حصہ لیتے ہیں۔ سیالکوٹ میں اب بغیر سلائی کی فٹبال تعمیر کی جارہی ہیں۔ سیالکوٹ کی فٹبال میں پاکستانیوں کی محنت نظر آتی ہے۔ چونکہ انگریز فٹ بال کھیلنے کے شوقین ہے لہٰذا وہ سیالکوٹ کے فٹ بال کو بہت پسند کرتے ہیں۔ انڈیا میں رہنے والے انگریز بھی فٹ بال کھیلنا بہت پسند کرتے ہیں۔ وہ فٹبال کے بغیر ایسے ہیں جیسے پانی کے بغیر مچھلی محسوس کرتی ہے۔

سن1994 کا ورلڈ کپ

سن1992ورلڈ کپ میں بھی پاکستان کے فٹبال کا استعمال کیا گیا تھا۔ شہرسیالکوٹ میں دو ہزار کارخانے فٹ بال بنانے کا کام سرانجام دے رہے ہیں۔

سیالکوٹ کے لوگوں کا ذریعہ معاش

سیالکوٹ کی کئی نسلوں کا ذریعہ معاش فٹبال بن چکا ہے۔ وہ اسی سے اپنی روزی روٹی کا بندوبست کرتے ہیں۔ وہ فٹ بال بنا کر اپنی ضروریات زندگی پوری کرتے ہیں۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ خواتین بھی فٹ بال بنانے کا کام سر انجام دیتی ہیں اس کے علاوہ باقی بچے بھی کام سے منسلک ہیں۔ تاہم چائلڈ لیبرزعالمی ردعمل کے بعد بچوں نے یہ کام کرنا چھوڑ دیا۔ جس سے فٹبال کی پیداوار میں خاصی کمی آئی ہے۔
فیفا میں پاکستان کی درجہ بندی 200 نمبر پر آتا ہے اور ہاتھ سے تیار کردہ فٹ بال کی پیداوار میں پہلا نمبر ہے۔ گزشتہ ورلڈ کپ میں بھی پاکستان کی تیار شدہ فٹ بال کا استعمال کیا گیا۔ کئی بین الاقوامی گروپ بھی سیالکوٹ کی فیکٹریوں کا معائنہ کر چکی ہیں۔

‘برازوکا’ کی تیاری

برازوکا’ کی تیاری نے سیالکوٹ کو اور بھی زیادہ شہرت بخشی ہے۔ کیونکہ اس میں ورکرز کی بہت زیادہ محنت شامل ہے۔ نیا تھرمل مولڈڈ فٹبال کی دنیا میں بہت زیادہ مانگ ہے۔ اسے انتہائی جدید تکنیک سے بنایا جاتا ہے اور اس میں لاگت بھی کم آتی ہے۔
آج کل عالمی ویورپی مقابلوں میں جدید تکنیک سے تیار کردہ تھرمل بائنڈنگ ٹیکنالوجی سے بنی گیندیں استعمال ہو رہی ہیں۔ یہ فٹ بال تقریبا 80 مراحل سے گزرتا ہے تا کہ اسکی مضبوطی اور پائیداری میں کوئی کمی نہ رہے۔

پرانی مشینوں کا استعمال

پاکستانی فٹ بال بنانے والے اداروں میں پہلے پرانی مشینوں کا استعمال کیا جاتا تھا لیکن پاکستانیوں نے کبھی ہمت نہ ہاری اور جس محنت اور لگن سے کام کیا ہے آج دنیا میں پاکستان کے شہر سیالکوٹ کے فٹ بال بہت اہمیت کے حامل ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *