اسلام و علیکم دوستو!
ہر وہ سرکش قوت جو عبادت الٰہی کی راہ میں رکاوٹ ہو طاغوت کہلاتی ہے۔ ہمارے ارد گرد بھرپور طاغوتی قوت کا جال پھیلا ہوا ہے۔
دوستو ہم لوگ اسلام اور نیکی سے بہت دور ہوتے جا رہے ہیں۔ کبھی سوچا ہے کہ ایسا کیوں ہے؟
درحقیققت یہی طاغوتی قوتیں ہمیں نیکی کرنے سے روکتی ہیں اور جب بھی ہم کوئی نیکی کا کام کرنے لگتے ہیں یہ ہمارے راستے میں حائل ہو جاتی ہیں۔ یہ ہمارا دل برائی کی جانب اس طرح مائل کر دیتی ہیں اور ہم ان میں اتنا کھو جاتے ہیں کہ ہم نیکی کو بھول ہی جاتے ہیں
اگر ہم اپنی روزمرہ کی ذندگی کا جائزہ لیں تو ہم دن میں کئی نیکیاں ان کی وجہ سے چھوڑ دیتے ہیں۔ اکثر اوقات نماز کا وقت ہوتا ہے اور ہم ٹی وی ڈراموں میں محو ہوتے ہیں، تو یہ ڈرامے بھی اس وقت طاغوت کا کام کر رہے ہوتے ہیں جو ہمارے نیکی کی راہ میں رکاوٹ ہوتے ہیں۔ ہم نماز کو بھول کر ڈراموں میں اس قدر محو ہوتے ہیں کہ نماذ کا وقت کب نکل جاتا ہے ہمیں احساس ہی نہیں ہوتا۔
اسی طرح ہم اپنی فجر کی نماز کو محض نیند کا مزہ لینے کیلئے ترک کر دیتے ہیں۔ وہ نیند بھی اس وقت طاغوت ہوتی ہے جو ہماری نیکی کی راہ میں حائل ہوتی ہے۔
ہم لوگ دن بھر اپنے کاروبار میں اتنا مصروف ہوتے ہیں کہ ہماری کئی نماذیں قضا ہو جاتی ہیں، اللہ ہمیں بار بار نیکی اور کامیابی کی طرف بولا رہا ہوتا ہے لیکن ہم اپنے کاموں میں اس قدر محو ہوتے ہیں کہ ہم اس کی پکار سن ہی نہیں پاتے۔ ہمارے وہ دن بھر کے کام کاج محض طاغوت ہوتے ہیں جو ہمیں نیکی کرنے سے روک رہے ہوتے ہیں۔ اصل کامیابی کی طرف تو ہمیں اللہ بولا رہا ہوتا ہے اور ہم اس کی پکار کو نظر انداذ کر کے اپنے کاروبار میں مشغول ہوتے ہیں۔ بعد میں ہم اسی رب کی ذات سے اپنی کامیابی کیلئے دعائیں مانگ رہے ہوتے ہیں……..
اب یہ ہم پہ منحصر ہے کہ ہم کس چیز سے کتنا فائدہ اٹھاتے ہیں اور کس طرح اُنھیں چیزوں کو اپنے لیے طاغوت بننے سے روک سکتے ہیں۔ آج سے اپنے روزمرہ کے کاموں پر نظر ڈالتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ ایسی کون کون سی چیزیں ہیں جو ہماری نیکی کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہیں اور ہمیں کامیابی سے دور کر رہی ہیں۔ دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔
الله مجھے اور آپ کو دوسروں کی زندگی میں آسانیاں بانٹنے کا موقع دے۔(آمین)