علامہ خادم حسین رضوی رحمۃ اللہ تعالی علیہ کے انتقال پر دیگر مکاتب فکر کے تاثرات
قائد ملت اسلامیہ علامہ خادم حسین رضوی رحمۃ اللہ تعالی علیہ ایسی مقناطیسی شخصیت کے مالک تھے کہ اپنوں کے ساتھ ساتھ غیر بھی ان سے محبت رکھے تھے اور شدید نظریاتی اختلافات کے باوجود دیگر مکاتب فکر کے نامور علماء بھی علامہ خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ علیہ کی خدمت کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھا کرتے یہی وجہ ہے کہ ان کے انتقال پر تمام مکتبہ فکر کے لوگوں نے اظہار افسوس کیا
مولانا ناصر مدنی
مسلک اہل حدیث کے معروف مقرر مولانا ناصر مدنی صاحب نے اپنے ایک خطاب میں علامہ خادم رضوی رحمۃ اللہ تعالی علیہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ علامہ خادم حسین رضوی صاحب کا انتقال ہو گیا ہے مگر تاجدار ختم نبوت زندہ باد زندہ باد کا جو نعرہ انہوں نے بلند کیا یہ نعرہ چلتا رہے گا اور لوگ ان کو صدیوں تک یاد رکھیں گے کہ ختم نبوت پے کوئی پہرے دار اٹھا تھا
لوگوں جب کوئی دنیا سے چلا جائے تو اس کی اچھائی کو یاد رکھو کیونکہ
سچائی چھپ نہیں سکتی بناوٹ کے اصولوں سے
خوشبو آ نہیں سکتی کاغذ کے پھولوں سے
علامہ خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ تعالی نے ظاہری شکل و صورت میں ہمارے جیسے ہی تھے لیکن یہ ان کے کردار کی خوشبو ہے کہ آج ہم یہاں ان کا نام لے رہے ہیں ہمیں بھی اپنے کردار کی خوشبو بنانی چاہیے کیونکہ کردار کی خوشبو کبھی مرتی نہیں ہے
مولانا ہشام الہی ظہیر
مسلک اہل حدیث کے معروف عالم مولانا ہشام الہی ظہیر نے علامہ خادم حسین رضوی رحمۃ اللہ تعالی کے انتقال پر انتہائی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ہم مسلک لوگوں خطاب کرتے ہوئے کہا
کتنے دکھ کی بات ہے کہ پاکستان میں حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سب سے گرج دار آواز سب سے توانا آواز اور عصر حاضر میں بریلوی مسلک کا سب سے بڑا رہنما
آج دنیا سے چلا گیا میں صدق دل سے یہ بات کہنا چاہتا ہوں
پاکستان کے اندر خادم حسین رضوی حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اس وقت کھڑا تھا
جس وقت مضبوط ٹانگوں والے حرمت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر سودا کرکے اپنے گھروں میں بیٹھے ہوئے تھے
ٹانگوں سے معذور شخص حرمت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر چل رہا تھا
معذور تھا مگر چل رہا تھا
خادم حسین رضوی سے آپ لاکھ اختلافات کریں آپ اس کے ساتھ عقیدت کے لاکھ مسائل رکھیں مگر ہمارے دل سے ان کی تقریر نہیں نکلتی
کہ جس وقت ان کے بعض ہم مسلک لوگوں نے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ
کی شان میں ہرزہ سرائی کی تو انہوں نے ان بدبختوں کو مخاطب کرکے فرمایا کہ
تم پر تف اپنے مالکوں کو ہی پڑ گئے ہو
سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے خلاف جو بکواس کرے گا وہ سگِ دنیا تو ہو سکتا ہے
مسلمان نہیں
اللہ پاک کی قسم کہ آج وہ دنیا سے گئے ہیں تو ہر د اس بات کا معترف ہے کہ
حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و رحمۃاللہ حرمت صحابہ رضی اللہ تعالی عنہ کے بارے میں ایسا آدمی کا کردار کیسا مثالی تھا