Skip to content

شجر کاری پر ایک نظر

درخت لگانے کو شجر کاری کہتے ہیں۔ پاکستان میں شجر کا کی بہت ضرورت ہے۔ شجر کاری ماحول کو خوبصورت و دلکش بنا دیتی ہے۔ درخت دنیا کے جانداروں کو چھاوں مہیا کرتے اور اُن کی خوارک بھی اسی سے پیدا ہوتی ہیں انسان بھی اسی سے پھل حاصل کرتے ہیں۔ ان کی خوشبو سے زمانہ مہک جاتا ہے۔ دیکھا جائے تو درخت انسان کا بے حد قیمتی سرمایہ ہے۔ کیونکہ درخت ہمیں تازہ آکسیجن فراہم کرتے ہیں۔ اور آکسیجن کی وجہ سے ہم با آسانی سانس لیتے ہیں۔ درخت اور پودے لگانے سے ماحول میں بہار آجاتی ہے۔ اور انسان بے اختیار بہار کی خوشبو میں کھو جاتا ہے اسی لیے کہا جاتا ہے کہ درخت انسان کا مخلص دوست ہے اور درخت کسی بھی ملک و قوم کے لیے قیمتی سرمایہ ہے۔ درخت ہمارے ماحول کو سنوارنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اور درختوں کی وجہ سے ہی ہم پھل اور سبزیاں حاصل کرتے ہیں درختوں سے حاصل ہونے والی لکڑی فرنیچر کا سامان بنانے میں کام آتی ہیں۔ اور لکڑی ایندھن کے طور پر بھی استعمال ہوتی ہے۔ درختوں سے حاصل ہونے والی لکڑی سے ہم توانائی حاصل کرتے ہیں اس سے بجلی پیدا کی جاتی ہے۔ بہت سے پودے اور درخت ایسے بھی ہوتے ہیں جن سے ادویات بنتی ہیں۔ درخت فضائی آلودگی کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں درختوں سے ہمیں مختلف قسم کے پھل ملتے اور درخت آندھیوں اور رکاٹوں سے بچاتے ہیں۔ اور ان سے ہمیں سایہ بھی حاصل ہوتا ہے درختوں سے پرندے بھی استفادہ حاصل کرتے ہیں۔ پرندے درختوں پر اپنے گھونسلے بناتے ہیں جس میں وہ رہتے اور اپنے بچوں کو پالتے ہیں۔ درختوں کو لگانا اس لیے بھی ضروری ہے کیونکہ یہ ماحول کو صاف رکھتے ہیں۔ لیکن ہمارے ملک میں جنگلات کی صورت حال بہت خراب ہے اور مناسب منصوبہ بندی نہ ہونے سے جنگلات کم ہورہے ہیں اسے روکنے کے لیے ہمیں اقدامات کرنے چاہیے۔ جیسا کہ ملک پاکستان کے وزیراعظم نے شجر کاری مہم کا آغاز کیا ہے اسطرح عوام کو چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں۔ اور ہر علاقے میں آگہی مہم چلائی جائے اس سے نہ واقف لوگ بھی جان جائیں گے کہ درخت ہمارے لئے کتنے ضروری ہے۔ اور جو ہمارے تھوڑا سا جنگل رہ گیا ہے اس کی حفاظت کریں۔ یہ درخت ہمارے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں۔ اور یہ ہماری زندگی ہیں ہمیں اس کی حفاظت کرنی چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *