پاکستان کی بلند و بالا چوٹیاں

In عوام کی آواز
January 02, 2021

گیشہ برم 1
8080 میٹر بلند گیشہ برم 1 (K5) پاکستان کی تیسری اور دنیا کی گیارہویں بلند ترین چوٹی ہے۔ گیشہ برم 1 کو انسانی آبادیوں سے بے تحاشا دوری کے باعث Hidden Peak بھی کہا جاتا ہے۔ یہ چوٹی پاکستان اور چائنہ کے بارڈر پر واقع ہے۔”گیشہ برم” بلتی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی “خوبصورت پہاڑ” کے ہیں۔ اگر آپ اس پہاڑ کے قدموں تک پہنچنے کے متمنی ہیں تو آپ کو سکردو سے ماہر پورٹرز کے ساتھ اس کے بیس کیمپ تک کا ٹریک مکمل کرنا ہوگا جو کہ کئی دن پر مشتمل ہے۔

براڈ پیک
براڈ پیک (Broad Peak) کے ٹو کے پڑوس میں واقع پاکستان کا چوتھا اور دنیا کا بارہواں بلند ترین پہاڑ ہے۔ اس پہاڑ کی اونچائی 8051 میٹر ہے۔ یہ پہاڑ پانچ چوٹیوں پر مشتمل ہے جن میں سے چار 8000 میٹر سے زیادہ بلند ہیں۔ اس پہاڑ کی چوٹی پر ڈیڑھ کلو میٹر چوڑا میدان ہے جس کے باعث اسے براڈ پیک کہا جاتا ہے۔ یہ چوٹی کے ٹو سے پانچ کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ جب آپ سات دن کے پیدل ٹریک کے بعد کنکورڈیا پہنچتے ہیں تب کےٹو کے ساتھ براڈ پیک کے دیدار سے بھی فیض یاب ہوتے ہیں۔

گیشہ برم 2
گیشر برم 2 جسے سلسلہ ہائے قراقرم کی چوتھی چوٹی یعنی 4K بھی کہا جاتا ہے گلگت بلستان میں پاکستان چائنہ کے بارڈر پر واقع ہے۔ یہ دنیا بھر میں تیرھواں جبکہ پاکستان کا پانچواں بلند ترین پہاڑ ہے۔ گیشر برم کی بلندی 8034 میٹر ہے اور اس بلندی کے ساتھ یہ 8000 میٹر سے بلند پہاڑی چوٹیوں کا دوسرا آخری پہاڑ ہے۔ اس کے بیس کیمپ تک پہنچنے کا راستہ بھی سکردو سے شروع ہوتا ہے جس کے لیے جسمانی کسرت اور توانائی کا ہونا اشد ضروری ہے۔