اللہ رب العزت اپنی لاریب کتاب قرآن مجید فرقان حمید میں ارشاد فرماتا ہے ترجمہ۔اور ہم نے کسی شے کو بے مقصد نہیں بنایا-کسی شے کو فضول بنانا عیب ہے اور اللہ رب العزت ہر عیب اور نقص سے پاک ہےلہذا اس نے جس چیز کو بھی بنایا ہے کسی مقصد کے تحت بنایا ہے کسی نے سوال کیا
کہ اللہ نے مکھی کو کیوں بنایا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ متکبروں کا تکبر توڑنے کے لئے اللہ نے مکھی کو بنایا ہے کہ فلاں بندہ بڑا متکبر ہے ناک پر مکھی نہیں بیٹھنے دیتا مکھی پھر بیٹھ جاتی ہے تو اسی طرح اس کا تکبر بھی ٹوٹ جاتا ہے لیکن پیارے آقا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جسم اطہر پر مکھی کبھی نہیں بیٹھتی تھی اس لئے اگر مکھی وہاں بیٹھیں جہاں تکبر کا نام و نشان ہی نہیں وہاں وہ بیٹھی ہی کیوں عموماً دیکھنے میں آیا ہے کے اگر کسی امیر آدمی ہیں یا اونچے عہدے پر فائز سے مصافحہ کریں کریں تو وہ اگر مصافحہ کرتا بھی ہے تو فورا اپنا ہاتھ کھینچ لیتا ہے تاکہ میرا وقت ضائع نہ ہو لیکن نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عاجزی اور انکساری پر پر قربان جائیں کہ حدیث کے الفاظ پر اگر ہم غور کریں کریں کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی کے ساتھ مصافحہ فرماتے مجھے اس سے پتہ چلا کے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم خود مصافحہ کرنے میں پہل کیا کرتے تھے پھر اتنی دیر تک اپنا دست اقدس فرماتے جب تک اگلا اپنا ہاتھ نہ پیچھے کر لیتا .
بخشش کا ذریعہ
علمائے کرام فرماتے ہیں کہ اس کی نماز جنازہ ادا کی جا رہی ہے اگر وہ جلدی ہے تو اس کے صدقے اللہ رب العزت تمام شرکاء کی مغفرت فرما دے گا شرکا اسے کہتے ہیں جو جنازہ میں شریک ہوتے ہیں نبی کریم فرماتے ہیں کہ اگر شرکاء میں کوئی جنتی ہے تو اللہ اس جنتی کے صدقے میت کے جنازے میں شرکت کرنے والے تمام لوگوں کی مغفرت فرمائے گا
کرو مہربانی تم اہل زمین پر
خدا مہرباں ہوگا عرش بریں پر
نیو یاداں پرونا ہے ساڈا نبی
کوٹھیاں تے چڑھے ویکھدے رہ گئے
ملتا ہی نہیں کیا کیا دو جہاں کو تیرے ہی در سے
اک لفظ نہیں ہے جو تیرے لب پر نہیں ہے
ساڈے نبی دی زبان ساڈے واسطے قرآن
کسے ہوری دا بیان چنگا لگدا ای نئیں
سب سے اولا ہو اعلی ہمارا نبی
سب سے بالا ہو اعلی ہمارا نبی
اپنے مولا کا پیارا ہمارا نبی
دونوں عالم کا دولہا ہمارا نبی