مزہب اورشدت پسندی
اسلام علیکم ، محترم قارئین،
کچھ عرصۃ قبل ہمارےآبائی علاقۃ قائدآباد ضلع خوشاب میں ایک دلخراش واقعۃ پیش آیاکہ نیشنل بنک کے گارڈ نے برانچ منیجر کو یۂ کۂ کر گولی مار دی کۂ وہ ایک گستاخ تھا، معاذاللہ، جب اس سے پوچھا گیا کۂ کیا گستاخی کی؟ تو کہنے لگا کہ وہ کہتا تھا فرض نمازکے ساتھ سنت ضروری نہیں، اس جاہل شخص کو فرائض کا پوری طرح علم نہیں اورمفتی بن کر ایک مسلمان کو کافر قرار دیکر ماردیا بلکہ پوری انسانیت کو قتل کر دیا کیونکہ باری تعالی کا ارشاد ہے کہ جس نے ایک انسان کو ناحق قتل کیااس نے پوری انسانیت کو قتل کیا؛
کہتے ہیں کہ روس افغان جنگ میں ایک افغانی نے ایک روسی فوجی سے گن چھین کر اسے کہا کہ کلمہ پڑھو ورنہ مرنے کیلیے تیار ھو جاؤ اس روسی نے کہا کہ اچھا خان صاحب کلمہ پڑھاؤ تو خان صاحب بولے خوچہ اگر ہم کو کلمہ آتا ہوتا تو آج ایک کافر مسلمان ہوجاتا ،سچ پوچھیں تو ہم میں سے ہر شخص اسلام سے اور پیغمبر اسلام سے اس خان صاحب جتنا ہی لگاؤ رکھتے ہیں یا شاید اس سے بھی کم “چمن میں تلخ نوائ میری گوارہ کر کہ کبھی زھر بھی کرتا ہے کار تریاکی”
مجھے درس نظامی کے دوران اور سند فراغت کے بعد سے تمام مسالک کے علماء کرام کو سننے کا شوق رہا ہے تب سے آج تک میں نے کوئ عالم ایسا نہیں سنا جو اپنے مسلک کے علاوہ دوسروں کو بھی حق سمجھتا ہو یا کم ازکم اپنے مریدین و معتقدین کو دوسرے مسلک کے لوگوں کو برداشت کرنے کا سبق دیتا ہو، بلکہ ان میں سے ہر ایک کے نزدیک دوسرا کافر اور مشرک ، دوسرے کے نزدیک پہلا گستاخ غرضیکہ ہر ایک ان میں سے صراط مستقیم کو اپنے اوپر بند سمجھتا ہے اور اس امکان کو کوئ ماننے کو تیار ہی نہیں کہ آپ کے علاوہ بھی کوئ حق پر ہو سکتا ہے
آج اسی گھٹیا ار جاہلانہ سوچ کی وجہ سے ایک مسلمان کی جان چلی گئ اور شاید کئ اور بےگناہ لوگ اس کی بھینٹ چڑھیں گے ،اگر ہم سب نے اپنے اپنے حلقہ احباب کو دین اسلام اور اس دین میں پائ جانے والی وسعت ،حلم،بردباری سے سادہ لوح عوام کو آگاہ نہ کیا تو قریب ہے کہ ہمیں بھی کوئ گستاخ کہ کر گولی مار دے تو میری تمام احباب سے باالعموم اور ممبرومحراب سے متعلقہ احباب سے باالخوص گزارش ھے کہ لوگوں کو بتائیے کہ” کمال لوگوں کو کافر بنانے میں نھیں بلکہ اصل کمال تو کافر کو مسلمان بنانا ہے اور یہی حضرت اقدس حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی اصل تبلیغ ہے “۔میرے احباب کہتے ہیں بس اک یہی عیب ہے مجھ میں سر دیوار لکھتا ہوں پس دیوار کے قصے ۔
والسلام