کبھی مایوس نہ ہوں
زندگی کے نشیب و فراز میں کبھی کبھی ایسے لمحات آتے ہیں جب انسان بلکل مایوس ہو جاتا ہے۔ ہماری زندگی کا یہ ایک ایسا وقت ہوتا ہے جب ہم بلکل ناامید ہو جاتے ھیں۔ ایسے وقت ہمیں مایوس ہونے کے بجائے صبر سے کام لینا چاہیئے۔ زندگی بلکل کسی موسم کی طرح ہے جیسے موسم کا کوئی پتہ نہیں ہوتا اک پل میں بدل جاتا ہے کبھی بارش ہے تو کبھی دھوپ بلکل اسی طرح سے زندگی بھی چلتی ہےکہ ہماری زندگی میں بھی کبھی خوشیاں آتی ہیں اور کبھی غم۔
ہم جیسے کسی بھی موسم کے بدل جانے کا انتظار کرتے ھیں کہ ایک وقت آئے گا اور یہ موسم بدل جائے گا بلکل ویسے ہی اگر ہم پر کوئی مصیبت آ جائے یا ہماری زندگی دکھوں سے بھر جائے تو ہمیں صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہیئے۔ اب دیکھیں جب ہر شب کے بعد سویرا ہوتا ہے ہر تاریکی کو ایک امید ہوتی ہے کہ وہ بہت جلد اجالے میں بدل جائے گی تو پھر کیوں آخر کیوں آپ ناامید ہوتے ہیں آپ کو یقین ہونا چاہیئےکہ جب ہر رات کے بعد صبح ہوتی ہے تو ایسے ہی آپ کے غم آپ کی پریشانیاں مستقل نہیں ہیں یہ آپ کا امتحان ہوتا ہے کہ کیا آپ دنیا کا سامنا کر سکتے ہیں کہ نہ۔فرض کریں اگر آپ پر کوئی ایسی مصیبت یا پریشانی آ جاتی ہے کہ جس کو آپ ختم نہیں کر سکتے یا اس مصیبت کو ختم کرنا آپ کیلیئے بلکل مشکل اور ناممکن ہو جاتا تو ایسے حالات میں آپ آنے والے لمحات کا سوچیں کہ اگر آپ اس پریشانی سے نکل جاتے ہیں تو آپ مستقبل میں ایسا کیا طریقہ اختیار کریں گے کہ آپ کو اس طرح کی پریشانی کا دوبارہ سامنا نہ کرنا نہ پڑے۔
یقین جانیئے یہی وقت ہوتا ہے اور یہ بہترین وقت ہوتا ہے کہ آپ اس وقت میں اپنے مستقبل کے بارے میں سوچ سکتے ہیں اور آپ اپنے آپ جو بہتر کر سکتے ہیں۔ یقین جانیئے جب آپ کی پریشانی ختم ہو گی تو آپ مستقبل کیلیئے ایسے تیار ہوں گے جیسے کوئی آپ سے بہتر ہے ہی نہیں۔ لہذا جب بھی کوئی مشکل آ جائے تو بجائے پریشان ہونے کے آپ صبر سے کام لیں اور مستقبل میں ایسی مشکلات سے بچنے کا سوچیں جتنا آپ سوچ سکتے ہیں۔ کیونکہ اگر آپ مشکلات میں ناامید ہو کر بیٹھ جائیں گے تو مصیبتیں کبھی آپ کا پیچھا نہیں چھوڑیں گی۔ کبھی ہمت نہ ہاریں کامیابیاں آپ کا مقدر ہوں گی۔
از قلم۔
(فیضان)