سزا یافتہ سابق وزیر اعظم نواز شریف علاج کے لیے حکومت اور لاہور ہائی کورٹ کی اجازت کے بعد برطانیہ چلے گیے تھے ۔ تا ہم آیے دن نواز شریف کی مشکلات میں اضافہ ھوتا جارہا ہے ۔ نواز شریف کی پاس پوٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد حکوت پاکستان نے پاس پوٹ منسوخ کر دی ۔ اب نواز شریف برطانیہ میں مزید قیام کرنے میں مشکلات کھڑی ہوگئی ہے ۔ تا ہم برطانیہ کے قوانیں کے مطابق بغیر پاس پوٹ کے علاج کے لیے 18 ماہ تک مذید بیٹھ سکتے ہیں ۔
حکومت پاکستان اس سے پہلے انڑپول کے ساتھ رابطہ بھی کیا تھا کہ نواز شریف عدالت سے سزا یافتہ اور اب اشتہاری ہے لہزا واپس کیا جایے ۔ لیکن برطانیہ کی حکوت نے اس معاملے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی ۔ برطانیہ کے ماہر قانون دان کے مطابق نواز شریف کی واپسی لانے میں حکوت پاکستان کامیاب نہیں ہوسکے گی ۔ کیونکہ پناہ گزینوں کے لیے برطانیہ میں قانون میں نرمی ہے ۔ اور بھی زرائع ہیں جس کے تحت برطانیہ میں ٹھیرنے میں آسانی فراہم ہوتی ہے -تاہم حکوت پاکستان اپنی پوری کوشس کر رہی ہے کہ کس طریقے سے نواز شریف کو ملک میں واپس لایا جایے۔ یاد رہے اس وقت نواز شریف کے بھائی شہباز شریف نیب کی حراست میں ہے۔ شریف برادران کی مشکات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔