ایک گاؤں سے کچھ ہی دور عرفان اور شاء اپنے بیٹے علی کے ساتھ رہا کرتے تھے یہ تینوں اکھٹے بہت اچھی زندگی گزرہے تھے اگرچہ عرفان کی آمدنی اتنی زیادہ نہ تھی عرفان جنگل سے لکڑیاں جمع کرتا اور بازار جاکر فروخت کرتا لوگ عرفان سے بہت کم قیمت پر لکڑیاں خریدتے شام کو لکڑیاں فروخت کرکے عرفان کو جو رقم ملتی وہ ان پیسوں سے اپنے بیوی بچوں کے لیے راشن خرید کر گھر لے کر جاتا یہ ہی ان کی روزکی زندگی تھی
برسات کا موسم شروع ہوگیا تھا عرفان نے جنگل سے لکڑیاں جمع کی اور بازار فروخت کرنے چلا کیا لیکن بارش کی وجہ سے کوئی گھر سے نہ نکل یوں شام ہوگی اور عرفان لکڑیاں اُٹھا کر گھر کی طرف نکل گیا اور سارے راستے یہ ہی سوچھتا رہا کہ آج میں نے اپنے بیوی بچوں کے لیے کچھ نہیں خریدا -عرفان نے گھر جا کر بیوی کو سارا وقعہ بتایا اس ہی طرح تین چار دن گزر گئے بارش کی وجہ سے کوئی گھر سے نہ نکلتا اور عرفان کی لکڑیاں فروخت نہ ہوتی عرفان شام کو لکڑیاں اُٹھتا اور خدا سے شکوہ کرتے گھر جاتا کہ ہمیں اس طرح کی زندگی کوئی دی ہے گھر جاکر اس نے اپنی بیوی کو سب بتایاکہ کافی دینوں سے لکڑیاں فروخت نہیں ہو رہی ثناء نے عرفان سے کہا آپ وضو کر کے نماز پڑھو اور دعا کرو وه خدا سب کی سنتا ہے ان دونوں نماز پڑھی اور سو گئے عرفان پھر معمول کی طرح بازار میں لکڑیاں فروخت کرنے نکلا لیکن آج بھی شام ہوگی کوئی بھی اس سے لکڑیاں خریدنے نہ آیا
Also Read:
https://newzflex.com/32720
اس نے لکڑیاں اُٹھائی اور گھر کی طرح جانے لگا تو ایک بوڑھا آدمی اس کے پاس آیا اور عرفان سے ساری لکڑیاں خرید لی عرفان نے ان پیسوں سے گھر کا راشن خریدا اور گھر کی طرف جانے لگا تو راستے میں اس کو ایک بچہ نظر آیا جورو رہا تھا عرفان نے اس سے رونے کی وجہ پوچھی تو وہ بولا کہ ا نل میں تین دن سے بھوکا ہو کچھ دن پہلے میری ماں کا انتقال ہوگیا -آپ میری مدد کرے عرفان نے بچے سے اس کے گھر کا پوچھا تو عرفان بچے کو اس کے گھر لے کرگیا جو راشن عرفان نے اپنے بیوی بچوں کے لیے خریدا تھا وہ اس بچے کو کھا نا بناکر دے دیا بچے نے جب کھانا کھا لیا تو وہ عرفان سے بولا کہ میری ماں نے مجھے مرتے وقت کہا تھا کہ تم اس گھر کی ذمے داری ایماندار انسان کو دے دینا آپ اپنے بیوی بچوں کے ساتھ میرے اس گھر میں آکر رہے میں آپ کا بہت خیال رکھوں گا عرفان نے بہت سو چا اور اپنے بیوی بچوں کے ساتھ اس کا رہنے لگ گیا علی اور اس بچے میں بھی بہت اچھی دوستی ہوگی عرفان اور وہ بچہ دونوں مل کر لکڑیاں فروخت کرتے اس طرح ان کی زندگی کی ضروریات پوری ہونے لگ گئی اوروہ سب ایک خوشحال زندگی گزارنے لگے