ایک آدمی کی ٧ بیٹیاں تھی اس کی سب بیٹیاں بوھت سامهجدا تھی
ایک دن اس آدمی نے اپنی سب بچیوں کو بولایا اور کہا کہ میں تم سب سے ایک سوال پوچھناچہتا ہوں
کیا میں سوال پوچھوں تو سب نے کہا ہاں جی بابا جان آپ ضرور پوچھے سوال ہم سب ضرور جواب دے
گے۔
باپ نے سوال کیاتم یہ بتاؤ کے تم کس کا دیا ہوا کھاتی ہو؟سب اس سوال پر بوھت زیادہ حیران ہوے
یہ کیسا سوال ہے۔
خیر پہلی بیٹی نے کہا کہ میں تو بابا جان آپ کا دیا ہوا کھاتی ہوں باپ بوھت خوش ہوا
جواب سن کر ۔
پھر دوسری سے پوچھا کہ تم کس کا دیا ہوا کھاتی ہو اس نے بھی یہی کھا کہ میں اپنے باپ کا دیا ہوا کھاتی ہوں
پھر تیسری بیٹی سے سوال کیا اس نے بھی یہی کہا جو پہلی اور دوسری نے کہا پھر چوتھی سے بھی یہی سوال
کیا ااور اس نے بھی یہی جواب دیا کہ ہم تو آپ کا دیا ہوا کھاتے ہے ۔
پانچوین اور چھٹی نے بھی یہی جواب دیا کہ ہم تو آپ کا دیا ہوا کھاتے ہے۔
خیر جب ساتوی بیٹی کی باری آیی وہ سب سے چھوٹی تھی اس سے بھی یہی سوال ہوا
تو اس کا جواب مختلف تھا کہ اس نے کہا میں تو صرف اللہ پاک کا دیا
ہوا کھاتی ہوں۔
باپ نے جب سنا کہ یہ اس نے کیا بات کی ہے تو ایک دم غصے میں آ گیا۔
اور کہا کہ تمہاری ہمت کیسے ہوئی کہ یہ کہنے کی تم بس میرا دیا ہوا کھاتی ہو
اس نے کہا نی بابا میں اللہ پاک کا دیا ہوا کھاتی ہوں
باپ نے اپنی بیٹی کو گھر سے نکال دیا فورا بیٹی گھر سے چلی گی جا کر ایک درخت کے نیچے بیٹھ گی
وہا سے ایک بزرگ کا گزر ہوا
بزرگ نے بچی سے پوچھا کہ تم یہاں کیوں بیٹھی ہو ۔
بچی نے سارا واقعیا سنایا بزرگ نے کہا بیٹا پریشان نہ ہونا جس درخت کے نیچے ہو
نا تم یہاں بوھت بڑا خزانہ ہے
تم اس کو کھود لو اور اس کو لے لو
اللہ پاک تمہارا حامی و ناصر ہو بچی نے جگہ کو کھودا اور خزانہ لے لیا
ایک دن بچی نے اپنے محل میں دعوت کا اهتیمام کیا جس میں سب غریب لوگ شامل تھے
اس دعوت میں اس کے ماں باپ بھی شامل تھے
اس کے باپ نے اس کو دیکھا تھا تو اس سے معافی مانگی اور اللہ پاک سے معافی مانگی
اس نے کہا کہ بیشک اللہ ہی ہے کہ جس کو چایئے دے اور جس کو چایئے دے
بیشک اللّه ہی بہترین رزق دینے والا ہے۔اللہ پاک کی نمٹوں کا شکر ادا کرتے رہنا چاہئے
Thursday 7th November 2024 10:13 am