تکلیف جن کو ہوتی تھی میرے وجود سے
کس نے کہا کے غیر تھے باہر کے لوگ تھے
پردے ہٹے جو عقل سے تو پھر پتہ چلا
جو میرے حاسدوں میں تھے وہ گھر کے لوگ تھے
ندیمؔ گُلانی
تکلیف جن کو ہوتی تھی میرے وجود سے
کس نے کہا کے غیر تھے باہر کے لوگ تھے
پردے ہٹے جو عقل سے تو پھر پتہ چلا
جو میرے حاسدوں میں تھے وہ گھر کے لوگ تھے
ندیمؔ گُلانی