حضرت عبدا للہ بن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علییہ وسلم نے ان سے بیا ن کیا کہ اللہ کے بندوں میں سے ایک بندے نے یوں کہا:
“یا رب، لک الحمد کما ینبغی لجلال وجھک دلعظیم سلطانک”۔ اے میرے رب ! میں تیری ایسی تعریف کرتا ہوں۔ جو تیری ذات کے جلال اور تیری سلطنت کی عظمت کے لائق ہے ،
تو یہ کلمہ ان دونوں فرشتوں (یعنی کراماً کاتبین ) پر مشک ہوا، اور وہ نہیں سمجھ سکے کہ اس کلمے کو کس طرح لکھیں ، آخر وہ دونوں آسمان کی طرف چڑھے اور عرض کیا:اے ہمارے رب ! تیرے بندے نے ایک ایسا کلمہ کہا ہے جسے ہم نہیں جانتے کیسے لکھیں، اللہ تعالیٰ نے فرمایامیرے بندے نےکیا کہا؟حالانکہ اس کے بندے نے جو کہا اسے وہ خوب جانتا ہے ، ان فرشتوں نے عرض کیا: تیرے بند ے نے یہ کلمہ کہا ہے: “یا رب، لک الحمد کما ینبغی لجلال وجھک دلعظیم سلطانک”، تب اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اس کلمہ کو (ان ہی لفظوں کے ساتھ نامہ اعمال میں ) اس طرح لکھ دو۔ جس طرح میرے بندے نے کہا: یہاں تک کہ جب میرا بندہ مجھ سے ملے گا تو میں اس وقت اس کو اس کا بدلہ دوں گا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علییہ وسلم سے میں نے سوال کیا یارسول اللہ! قیامت کے دن آپؐ کی شفاعت کا سب سے زیادہ کون مستحق ہوگا (کس کی قسمت میں یہ نعمت ہوگی) آپؐ نے فرمایا ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ) میں جانتا تھا کہ تجھ سے پہلے کوئی یہ بات مجھ سے نہیں پوچھے گا،
کیونکہ میں دیکھتا ہوں تجھے حدیث سننے کی کتنی حرص ہے (اب سن لے) سب سے زیادہ میری شفاعت کا نصیب ہونا اس شخص کے لئے ہوگا، جس نے اپنے دل سے یا اپنے جی کے خلوص سے” لا الہ الا اللہ” کہا ہو۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مر تبہ حضرت معاذ ؓ ر سول اﷲ صلی اللہ علییہ وسلم کے پیچھے سواری پر سوار تھے آپؐ نے فرمایا اے معاذ! انہوں نے عرض کیا حاضر ہوں یارسول اللہ! آپؐ نے فرمایا اے معاذ! انہوں نے عرض کیا حاضر ہوں یارسول اللہ! ( تین بارآپؐ نے معاذ کو پکارا پھر) فرمایا جو کوئی سچے دل سے یہ گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علییہ وسلم اس کے بھیجے ہوئے رسول ہیں تو اللہ اس کو دوزخ پر حرام کردے گا،
معاذؓ نے عرض کیا یارسول اللہ! کیا میں لوگوں کو اس کی خبر نہ کردوں وہ خوش ہوجائیں آپؐ نے فرمایا ایسا کرے گا توان کو بھروسہ ہوجائے گا اور حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے مرتے وقت گناہ گارہونے کے ڈر سے یہ لوگوں سے بیان کردیا۔حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علییہ وسلم نے فرمایا جو شخص اس حال میں فوت ہوجائے کہ اسے اس بات کا یقین ہوکہ اللہ جل شانہ کے علاوہ کوئی بھی عبادت کے لائق نہیں تو وہ جنت میں جائے گا۔
The Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) said: Once a man said: The angels were terrified that
Hazrat Abdullah bin Umar (may Allah be pleased with him) says that the Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) narrated to him that one of the servants of Allah said:
‘O Lord, praise be to Allah, the Lord of the Worlds.’ O, my Lord! I admire you like that. Worthy of the glory of your caste and the majesty of your kingdom,
So this word became doubtful to these two angels, and they did not understand how to write this word, at last, they both ascended to heaven and said: O our Lord! Your servant has said a word which we do not know how to write. Allah said: What did my servant say? Although he knows well what his servant said :
“O Lord, Lak Alhamdulillah Kama Yanbaghi Lajlal Wajhak Dalazeem Sultanak”,
Then Allah Almighty said: Write this word (with the same words in the Book of Deeds) like this. As my servant said: Until when my servant meets me, I will repay him. It is narrated on the authority of Abu Hurayrah that I asked the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him), “O Messenger of Allaah! On the Day of Resurrection, who will be most deserving of your intercession (in whose destiny will this blessing be)?
Because I see how eager you are to listen to the hadith (listen now) My intercession will be bestowed on the person who has said ‘La ilaha illa Allah’ from his heart or from the sincerity of his heart. It is narrated from Hazrat Anas bin Malik that once Mu’adh was riding behind the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him). He said: O Mu’adh! He said, ‘I am present, O Messenger of Allah!’ He said: O Mu’adh! He said, ‘I am present, O Messenger of Allah!’ He said, ‘Whoever testifies with a sincere heart that there is no true god but Allah and that Muhammad (peace be upon him) is His Messenger, then Allah will forbid him in Hell.’
Mu’adh asked, ‘O Allah’s Apostle!’ Should I not inform the people about it? Let them be happy. He said, ‘He will do so. He will be trusted.’ The Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) said: Whoever dies while he is sure that no one is worthy of worship except Allaah, then he will go to Paradise.