صبح فجر کی نماز کے بعد ستر مر تبہ یہ چھوٹی سی آیت پڑھ لیں—-لاکھوں درود و سلام حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم پر جن کے طفیل دینِ اسلام جیسی عظیم ترین نعمت ہم تک پہنچی- ہم میں سے اکثر نوجوان ایسی خواہش رکھتے ہیں کہ انہیں ایسی ملازمت ملے کہ ملازمت کے پہلے دن ہی بنگلہ اور گاڑی کی چابی ان کے ہاتھ پررکھ دی جا ئے- اگر ملازمت ان کی خواہش کے مطابق نہ ہو تو معمولی تنخواہ اور بنا آسائشات والی ملازمت کو کسی خاطر میں نہیں لا تے- اور کوششیں ترک کر کے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ جا تے ہیں
ہر ماہ تھوڑی بہت رقم جمع کر لی جا ئے تو ضرورت کےو قت خاطرخواہ رقم موجود ہو گی -ذریعہ معاش کوئی بھی ہو کوئی کام حقیر نہیں ہو تا- حدیثِ مبارکہ میں ہے کہ حلال رزق کمانے والوں کو اللہ کا دوست کہا گیا ہے- اگر معمولی ملازمت ہے جس میں تنخواہ آپ کی خواہش کے مطابق نہیں ہے تو کچھ عرصہ وہ کام کر کے کچھ رقم جمع کر لیں یا اسی ملازمت کو کر تے ہوئے نئی ملازمت کی تلاش جاری رکھیں- جب تک کوئی اچھی ملازمت نہیں ملتی تب تک کوئی بھی کام کر لیں تو اس سے آپ کی صلا حیتوں کو زنگ نہیں لگے گا۔
اپنی زکوٰۃ ہر سال ادا کیجئے کہ اللہ نے آپ کے مال میں ان غریب ناداروں کا حق بھی رکھا ہے- اور اس طرح آپ کا مال بھی پاک ہو جا تا ہے حضرت عمر ؓ کے زمانے میں ایک وقت ایسا آیا ہے زکوٰۃ کو تلاش کر تے کوئی بھی ضرورت مند نہیں ملتا -اگر حکمران ایسا ہو کہ اگر ایک کتا بھی بھوکا سو یا تو خدا کی قسم عمر سے اس کے بارے میں سوال ہو گا ایسے امیر کے ہو تے ہوئے کون بھوکا سو سکتا ہے-
اللہ سے تجارت کیجئے وہ ایک کے بدلے ستر عطا کر تا ہے- صدقہ و خیرات بہترین تجارت ہے
اب چلتے ہیں آج کے وظیفے کی جانب۔ اس سے پہلے ہم آپ کو آج کا وظیفہ بتائیں کہ قرآن مجید اللہ کا کلام ہے جو اس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے تمام انسانوں کی ہدایت کے لیے لازم فر ما یا اس کا مقصد ہدایت ہے۔یہ اللہ سے ڈرنے والوں کے لیے ہدایت ہے۔ لہذا اس کو پڑھنا اور اس کی تعلیمات کے مطابق ڈھا لنا ہی کتاب اللہ پر ایمان لانے کا تقاضا ہے۔
اس وظیفہ کو سمجھ کر پڑھنا ہے حضرت عائشہ ؓ رزق کے لیے دعا مانگا کر تی تھیں۔اگر کسی کی کوئی ایسی حاجت ہو جو کسی بھی طرح پوری نہ ہوتی ہو تو اسے چاہیے کہ ہر روز باوضو حالت میں کسی بھی وقت 313 مرتبہ سورہ فاتحہ پڑھے اور اپنی حاجت کا سوال کرتے ہوئے اللہ تعالی سے دعا مانگے- انشاءاللہ تعالی بہت جلد حاجت پوری ہو جائے گی اور جب تک حاجت پوری نہ ہو اس وقت تک روز بلا ناغہ پڑھتے رہیں
انشاءاللہ تعالی ناظرین آپ دیکھیں گے کہ ایک ہفتہ کے اندر اندر آپ کی جو حاجت ہے وہ پوری ہو جائے گی مگر جب تک آپ کی حاجت پوری نہ ہو اس وقت تک آپ نے یہ عمل کرتے رہنا ہے- لیکن دوستو جائز حاجت ہو ناجائز حاجت کے لیے آپ نے یہ عمل نہیں کرنا- کوشش کیا کریں جو بھی بات آپ کو اچھی لگتی ہو اسے شئیر ضرور کر دیا کریں کیونکہ اچھی بات کو شئیر کرنا صدقہ جاریہ ہے