اسکول کیوں بنایا گیا ؟مجھے یقین ہے کہ یہ سوال آپ کے ذہن میں بھی ضرور آتا ہوگا-خاص طور پر کڑے امتحان کے دنوں میں ، کہ ان اسکولوں کو کیوں بنایا گیا اور کس نے بنایا ؟اگر آپ ایک اچھے سٹوڈنٹ ہیں تو آپ یقینً جانتے ہیں کہ اسکول کا مقام کیا ہے؟
آپ کو چاہیئے کہ آپ اسکول میں مزے کریں اور اسکول میں نئی چیزیں سیکھیں .یقینً امتحان بہت ہی مشکل ہوتے ہیں لیکن سوچیں اگر آپ کو نئی چیزیں سیکھنے اور دوسرے نئے لوگ دیکھنے کو نہ ملیں تو آپ کی زندگی کتنی بورنگ ہو جائے گی- اسکول کوئی نئی ایجاد نہیں ہیں – آپ نے بہت سارے اسکول دیکھے ہوں گے جو سو سال سے بھی زیادہ پرانے ہیں یا اس بھی زیادہ عرصہ پرانے ہیں -جو اسکول پہلے پہل بنائے گئے تھے وہ ہزاروں سال پرانے ہیں -حقیقت تو یہ ہے کہ جب سے دنیا بنی ہے تب سے ہی تعلیم کا آغاز ہو گیا تھا -زندہ رہنے کیلئے ضروری ہے کہ جو علم ،جو مہارت اور جو روایات سیکھی ہیں وہ نسل میں علم کے ذریعے منتقل کی جائیں –
ابتدائی انسانوں کو معلومات کے ساتھ اسکولوں کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ اُس وقت فیملی کا ایک خاص فرد نوجوانوں کو تعلیم دیتا تھا – تاہم وقت کے ساتھ آبادیاں بڑھتی گئی اور اس بات کی ضرورت محسوس کی گئی کہ بڑوں کہ ایک چھوٹے سے گروپ کو بچوں کے ایک بڑے گروپ کو تعلیم دینی چاہیئے جوکہ ایک آسان اور موثر کام ہوگا-اس طرح اسکول کا تصور پیدا ہوا –پرانے زمانے کے اسکول ہمارے اسکولوں کی طرح بلکل نہیں تھے –پرانے زمانے کے اسکولوں میں مختلف مضامین کی تعلیم نہیں دی جاتی تھی بلکہ اُن اسکولوں میں مذہبی تعلیم اور دوسری صلاحتیں سکھانے پر زیادہ توجہ دی جاتی تھی-United States میں پہلا اسکول 17 ویں صدی میں تیرہ آریجنل کالونی میں قائم کیا گیا –
مثال کے طور پر ، بوسٹن لاطینی اسکول ،جو 1635 میں قائم کیا گیا تھا ،پہلا پبلک اسکول اورملک کا سب سے قدیم اسکول تھا –پہلے اسکولوں نے پڑھنے ،لکھنے اور ریاضی پر توجہ دی -نیوانگلینڈ نے شہروں کو اسکول قائم کرنے کی ضرورت پیش کی –میساچوسٹس بے ٹاؤن نے 1642 میں بنیادی تعلیم قرار دیا تھا -پہلے اسکولز میں صرف لڑکوں کو ہی تعلیم دی جاتی تھی اورلڑکیوں کیلئے عام طور پر بہت کم ،اگر کوئی تھے تو اُن میں بنیادی تعلیم ہی دی جاتی تھی –
امریکی انقلاب کے بعد ،تعلیم کو بہت اہمیت حاصل ہوئی،امریکا میں دوسرے علاقوں میں بھی اسکول قائم کرنے کا آغاز ہوا-
لیکن ان اسکولز میں تعلیمی نظام ایک جیسا نہیں تھا ، جس کی وجہ سے ہر علاقے میں علیحدہ تعلیم دی جا رہی تھی -ہمارے نئے اسکولز کا ساراکریڈٹ ہوریس مان (Horace Mann)کو جاتا ہے،جب وہ 1837 میں ایجوکیشن سیکٹری بنے تو انہوں نے اساتذہ کیلئے ایک نیا نظام پیش کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ہر مضمون کیلئے علیحدہ استاد ہوں گے-اسی وجہ سے ہوریس مان کو ” کامن اسکول موومنٹ کا باپ کہا جاتا ہے “ـ
بہت سی دوسری ریاستوں نے ہوریس مان کے نظام کی فوراً پیروی کی -1918میں ہر ریاست کے طلبا کو ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کی ضرورت تھی -20 ویں صدی کے دوران تعلیمی نظام بہت ہی بہتر ہوگیا ،جس -کے نتیجے میں ہم آج جدید تعلیمی نظام سے لطف اندوز ہو رہے ہیں.