وزیراعظم عمران خان کل تین روزہ دورے پر سعودی عرب روانہ ہوں گے.اس دورے کے دوران ، سعودی قیادت کے ساتھ وزیر اعظم کی مشاورت میں دوطرفہ تعاون کے تمام شعبوں کو شامل کیا جائے گا. جن میں معاشی ، تجارت ، سرمایہ کاری ، توانائی ، پاکستانی افرادی قوت کے لئے ملازمت کے مواقع اور مملکت میں پاکستانی فلاح و بہبود شامل ہیں۔
اس سے قبل دفتر خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریق باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔اس بیان میں مزید کہا گیا کہ اس دورے کے دوران متعدد دو طرفہ معاہدوں اور مفاہمت ناموں پر دستخط ہونے کی توقع ہے۔وزیر اعظم مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سکریٹری جنرل ، ڈاکٹر یوسف الاثمین ، عالمی مسلم لیگ کے سکریٹری جنرل محمد بن عبد الکریم الیسیہ اور دو مساجد کے اماموں سے بھی ملاقات کریں گے ۔وزیر اعظم عمران خان جدہ میں پاکستانی ڈس پورہ کے ساتھ بھی بات چیت کریں گے۔
.پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دیرینہ اور تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں ، جس کی جڑیں مشترکہ عقیدے ، مشترکہ تاریخ ، اور باہمی حمایت کے ساتھ ہیں.باقاعدگی سے اعلی سطح کے دو طرفہ دورے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین برادرانہ تعلقات اور قریبی تعاون کو فروغ دینے میں ایک اہم کردار ادا کرتے رہتے ہیں۔