احمد سنجر سلجوقی کے روحانی پیشوا اس وقت کے عظیم ولی کامل معروف عالم دین اور صوفی تھے جن کا نام آج بھی محراب و منبر کی زینت بنا ہوا ہے اور تاریخ ان کو حضرت امام غزالی کے نام سے جانتی ہے.احمد سنجر سلجوقی سلجوق سلطنت کے سلطان اعظم کہلاتے تھے اور انہوں نے امام غزالی کی تعلیمات پر عمل کرنا تمام علماء و مشائخ کے لیے لازمی قرار دے دیا تھا.عظیم احمد سنجر سلجوقی اکتوبر 1086 کو شمالی عراق کے مشہور شہر سنجار میں پیدا ہوئے.
شہر کی نسبت سے ہی ان کا نام معیز الدین احمد سنجر سلجوقی رکھا گیا مگر کچھ ماہرین کے مطابق شہر کا نام احمد سنجر سلجوقی کے بعد ان کے نام سے موسوم کیا گیاتھا احمد سنجر سلجوقی سلطنت کی عظیم حکمران سلطان ارسلان الپ کے پوتے اور سلطان ملک شاہ اول کے بیٹے تھے.احمد سنجر سلجوقی کے بچپن میں ہی ان کے والد سلطان ملک شاہ اول وفات پا گئے تھے سلجوک خاندان کے حکمران سلطان معیز الدین احمد سنجر سلجوقی کو ابوالحارث بھی کہتے ہیں اور ان کا شجرہ نسب احمد سنجر بن مالک شاہ اول بن سلطان الپ ارسلان ہے.درحقیقت وہ مالک شاہ اول کی غلام لونڈی کے بطن سے پیدا ہوئے تھے. سلطان ملک شاہ اول کا دور میں مسلمانوں کے اوج کمال کا دور تھا تقریبا پندرہ ہزار مربع میل پر پھیلی اس سلطنت میں امن و امان قائم ہو چکا تھا .اس دور میں یورپ کو یہ ڈر تھا کہ مسلمان اب ان کی طرف رخ کریں گے اور اسی خوف کی کیفیت میں یورپ نے فلسطینیوں پر حملہ کردیا اور صلیبی جنگوں کا آغاز ہوا.اسی دور میں بدقسمتی سے تقریبا ایک ہزار 92 عیسوی کو سلجوک سلطنت کے سلطان ملک شاہ اول کا انتقال ہوگیا.
سلجوک سلطنت بکھر گئی ملک شاہ اول کے بیٹوں کے درمیان سلجوک سلطنت کی حکمرانی کا معاملہ شدت اختیار کرگیا.سلطان ملک شاہ اول کے سب سے بڑے بیٹے کو برکیارک نے سلجوک سلطنت کی کمانڈ تو سنبھال لی مگر باقی بھائی اس بات پر رضامند نہ ہوئے لہذا مختلف علاقوں میں مالک شاہ اول کے بیٹوں نے قبضہ جما لیا.مگر احمد سنجر اس وقت انتہائی کم سے تھے اور ویسے بھی وہ ایک غلام لونڈی کے بیٹے تھے اس لئے ان پر خاص توجہ نہیں دی گئی.
سلطان ملک شاہ اول کے سب سے بڑے بیٹے برکیارک نے احمد سنجر سلجوقی کی کفالت کی.سلطان ملک شاہ اول کے بیٹے پر برکیارک اور محمود اور دیگر بھائیوں کی خانہ جنگی کے دوران بہت عرصہ گزر گیا مگر دنیا کا نقشہ مکمل تبدیل ہوگیا.مسیحیوں نے قبلہ اول بیت المقدس پر مکمل قبضہ کر لیا تھا اور شام اور فلسطین میں یہودیوں اور عیسائیوں کے پرچم لہرا رہے تھے .1097 احمد سنجر سلجوقی نے اپنے بڑے بھائی برکیارک کی سرپرستی میں سیاسی زندگی کا آغاز کیا اور خراسان پر قابض کر لیا.احمد سنجر ایک مضبوط سپہ سالار ہونے کے ساتھ ساتھ ایک دانشور اور عظیم لیڈر بھی تھے