Skip to content

پٹھان قوم کی روایات

پٹھان قوم کی روایات
نزہت قریشی
پختون کا لفظ سُنتے ہی ذہن میں جری ، بہادر ، نڈر، بے خوف اور غیرت مند قوم کا تصور اُبھر آتا ہے۔ پختون قوم اپنی روایات کی پاسداری کرتے ہیں۔یہ لوگ بات کے پکے اور اپنی زبان پر قائم رہنے والے ہوتے ہیں ۔اپنی اقدار اور اپنے آباؤ اجداد کی ناموس پر مر مٹنے والے ہیں۔ اپنی انہی خوبیوں کی وجہ سے یہ دوسروں سے انفرادیت رکھتے ہیں۔

مہمان نوازی پختونوں کے خون میں رچی بسی ہے۔ اپنی استعداد بھر میں ہر آنے والے مہمان کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ کسی بھی گھر میں جب کوئی مہمان آ جائے تو اس کی خوب خاطر مدارت کی جاتی ہے۔ حجرے میں آنے والا مہمان پورے گاؤں کا مہمان تصور کیا جاتا ہے۔ ہر گھر سے مختلف انواع و اقسام کے کھانے وہاں لا کر مہمان کے سامنے پیش کیے جاتے ہیں۔ اگر کوئی غیر ملکی مہمان ہو یا دوسرے صوبے سے آیا ہوا ہو۔ نہ صرف اسے کھانا کھلایا جاتا ہے بلکہ خوبصورت اور روایتی تحفے تحائف بھی دئیے جاتے ہیں۔ جو کہ مہمان نوازی کی یاد گار کے طور پر اُن کے ساتھ جاتے ہیں۔

پختونوں کی وفاداری اور مُروت کی ہزاروں داستانیں اور مثالیں تاریخ میں موجود ہیں۔ یہ غیرت مند قوم جہاں غیرت و ناموس کے لیے اپنی جان قربان کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتے ۔وہاں یہ لوگ یاری دوستی نبھاتے بھی ہیں اور ان کی عزت کی حفاظت بھی اپنی جان سے بڑھ کر کرتے ہیں۔کسی دوسرے کے ساتھ بےایمانی اور دھوکے کو اپنی قوم کے ساتھ غداری تصور کرتے ہیں۔ مُروت میں اپنی مُصیبت اور پریشانی کو بُھول کر دوسروں کی مدد کرتے ہیں۔ پختون معاشرے میں ان کی دشمنیاں نسل در نسل چلتی رہتی ہیں۔ لیکن اگر کوئی دشمن خود چل کر ان کے گھر بطور مہمان آ جائے تو وہ اپنی دشمنی بھول کر اعلٰی ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کی خاطر مدارت کرتے اور ان کی عزت کرتے ہیں۔

پختون معاشرے کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ آپس میں میل جول رکھتے ہیں اور ایک دوسرے کی غمی ، خوشی میں شامل ہوتے ہیں۔ ہر گاؤں میں بڑے بڑے حجرے ہوتے ہیں جہاں غم یا خوشی کے موقع پر سب اکھٹے ہوتے ہیں اور ایک دوسرے کی مدد و خدمت میں پیش پیش ہوتے ہیں اگر کسی کے ہاں کوئی فوتگی ہو جائے تواس گھر میں تین دن تک کھانا نہیں پکتا بلکہ تمام ارد گرد کے لوگ وہاں کھانا دیتے ہیں ۔ یہ کھانا اس گھر والے بھی اور آئے ہوئے مہمان بھی کھاتے ہیں۔

پختون جب اپنے کاموں سے تھکے ہارے واپس آتے ہیں تو شام کو حجروں میں اکھٹے ہوتے ہیں۔آپس میں خوش گپیاں کرتے ہیں۔ اکثر ستار پر موسیقی کی دُھنیں بجاتے اور روایتی گانوں سے لُطف اندوز ہوتے ہیں۔اسی طرح شادی کے موقع پر بھی محفل موسیقی سجتی ہے ۔ اس میں رُباب ، ستار اور ڈھول کی تھاپ پر رقص بھی کیا جاتا ہے اور اپنی محبت کا اظہار بھی کیا جاتا ہے۔

پختون سادہ مزاج لوگ ہیں۔ ان کے گھر بڑےبڑے اور سادگی کا نمونہ ہوتے ہیں۔ خواتین گھروں میں کشیدہ کاری اور مختلف دستکاریوں میں مہارت رکھتی ہیں۔ خوبصورت کڑھائی کیے یہ لباس پوری دُنیا میں شہرت رکھتے ہیں۔ان کے بنائے کھانے بہت لذیذ لیکن زیادہ مصالحے دار نہیں ہوتے۔ یہاں کے مشہور چپلی کباب، نمکین کڑاہی گوشت ( دُنبے کا گوشت) شوق سے کھائے جاتے ہیں۔ خمیری روٹی کے ساتھ یہ سب بہت مزہ دیتی ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *