خطے میں خطرناک جنگ کا خدشہ

In بریکنگ نیوز
January 30, 2021

اسرائیل کی جانب سے امریکا پر پریشر ڈالنا شروع کر دیاکہ وہ ایران سے دوبارہ جوہری معاہدہ کرنے سے بازرہےاور اس حوالے سے اسرائیلی آرمی چیف نے ایران پر حملے کی تیاری کا حکم دے دیاجس سے خطے میں خوفناک جنگ کا خطرہ منڈلانے لگاتفصیلات کے مطابق مشرق وسطی کا خطہ جنگی خطرات کا شکار ہو سکتاہےامریکا میں ٹرمپ حکومت کے خاتمے کے بعد نئی حکومت میں جوبائیڈن انتظامیہ دوبارہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں دلچسپی رکھتا ہےاس ضمن میں اسرائیل نے امریکا کو اس ڈیل سے باز رکھنے کے لئے اقدامات کرنے کا سلسلہ شروع کردیا-
مختلف میڈیا رپوٹس کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف نے ایران کی جوہری صلاحیت کو ختم کرنے کے لئےنئےمنصوبے تیارکرنے کی ہدایت دیتے ہوئےاپنی ہی فوج کو ممکنہ ایران پر حملےکی تیاری کا حکم دے دیااسرائیلی آرمی چیف کا مزید کہناتھا کہ ایران کے پاس ایٹم بم بنانے کی صلاحیت کسی صورت نہیں ہونی چاہیےاسکے لئے ان پر دباؤبرقرار رکھےگے-
اسرائیلی آرمی چیف نے امریکی صدر جوبائیڈن کو خبردارکیا کہ امریکہ (2015) کی ایران ڈیل میں دوبارہ شامل ہونے کی غلطی نہ کرےاگر امریکہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں واپس آتا ہےتو یہ امریکی انتظامیہ کی طرف سے بہت بڑا فیصلہ ہوگا-
اسرائیلی آرمی چیف نے اپنے ایک اور بیان میں کہا ہےکہ ہم جن ممالک کا سامنا کررہےہیں اگر ان میں سے کوئی ملک اسرائیل کے خلاف اگر کوئی قدم اُٹھاتا ہےتو ہمارےپاس دفاع کےتمام تر اپشن موجودہیں-
اسرائیلی چیف آف سٹاف کی طرف سے امریکی صدر جوبائیڈن کو بھیجی گئی ایک چٹھی میں واضع طور پر کہا گیا ہے کہ اگر امریکہ ایران کے ساتھ کسی قسم کا معاہدہ یا کسی قسم کی ڈیل کی طرف واپس لوٹتاہے تو بہت بُرا ہوگا-
اسرائیل مشرق وسطی میں کہیں بھی کسی بھی وقت اپنے دشمن کے خلاف کاروائی کرنے کے لئے مکمل طور پر آزاد ہےاسرائیل کو لبنان،شام،عراق،غزہ اور ایران کے میزائلوں سے ممکنہ حملے کا خطرہ ہے-اسرائیل کی جانب سے انتباہ کیا گیا ہے کہ اگر ہم پر کسی قسم کا کوئی حملہ ہوا تو ہم بھی اُسی شدت سے بھرپور جوابی حملہ کریں گےہم لبنان اور غزہ کو متنبہ کریں گے کہ وہ جنگ شروع ہونے کی صورت میں اپنے اپنے گھروں کو چھوڑدیں-
اسرائیل آرمی چیف نے اپنی فوج کی جنگی تیاریوں کے حوالے سے کہا ہےکہ رواںسال ایک ماہ کے لئےجنگی مشقوں میں جامع بھرپور اور منظم طریقے سے جنگ کی تیاری کی تربیت دی جائے گی جس سے فوج کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہو گا