ی2019 کے اختتام تک چین کے علاقے ووہان سٹی سے کرونا واٸرس کی بیماری نمودارہوٸی جس نے 2020میں دیکھتے ہی دیکھتے ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
اس بیماری کی وجہ سے ساری دنیا میں لاک ڈاٶن لگانا پڑا۔جسکی وجہ سے تمام دنیا خاص طور بر غریب ممالک کو سخت ترین معاشی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔
کرونا کی وجہ سے لاکھوں لوگ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے اور کروڑوں بے روزگار ہو گٸے۔
اس بیماری کے علاج کے لٸےمختلف ممالک کی ادویات بنانے والی کمپنيوں نے اپنی کو ششیں تیز کر دی۔اس وقت بہت سے ممالک کرونا ویکسین تیار کرنے میں کامیاب ہو گۓہیں ۔ ان میں چین روس امیرکہ اور جرمنی جیسے ممالک شامل ہے۔
ویکسین کی تیاری کے بعد ساری دنیا میں اسکو پہنچانا بھی ایک بہت مشکل کام ہے خاص طور پر غریب ممالک کے لۓ اسکا حصول بہت مشکل کام ہو گا۔
اب بھی کرونا کے وار جاری ہیں مگر اسکو قابو کرنے کے لۓہر ملک اپنے طور بر چتن کر رہا ہے۔
پاکستان بھی کروناسے بہت زیادہ متاثر ہوا اور یہاں بھی سمارٹ لاک ڈاٶن کی پا لیسی اپناٸی گٸ مگر اب پاکستانيوں کے لۓایک اچھی خبر ہے
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے برادر ملکچین سے کرونا ویکسين لی جاۓ گی۔اور بڑی خوشحبری یہ ہے کہ کرو نا ویکسین کی پہلی مفت کھیپ 31 جنوری کوہی پاکستان پہنچ جاۓ گی پاکستان جیسے ترقی پزیر ملک کے لۓ اس وقت کرونا ویکسین کا حصول ایک مشکل کام ہے مگر چین نے یہاں بھی اپنی دوستی کا حق ادا کر دیا ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا چین سے اس سلسلے میں مفید بات چیت ہوٸی ہےاور چین نے 31 جنوری تک5 لاکھ وکسین کی پہلی کھیپ مفت دینے کا کہا ہے۔ اور باقی خوراکیں فروری کے مہینے میں دینے کا وعدہ کیا ہے۔
پاکستا ن سب سے پہلے ہیلتھ ورکر اور 65 سال سے زاٸد عمر کے افراد کو یہ ویکسین مفت لگاۓ گا۔