ملا نصرالدین کی دلچسپ کہانیاں۔

In عوام کی آواز
January 25, 2021

ملا نصرالدین کی دلچسپ کہانیاں

بادشاہ کا خادم
ایک دفعہ ملا نصرالدین بادشاہ کے ساتھ ملک کے دورے پر نکلے۔ وہ ایک ایسے کھیت سے گزرے جہاں پر گوبھی کی کاشت ہو رہی تھی۔
بادشاہ نے ملا سے کہا: ان گوبھیوں کی طرف تو ذرا دیکھو کیا خوبصورت لگ رہے ہیں۔
ملا نے کہا: جی ہاں عالم پناہ! تمام سبزیوں میں یہ گوبھی ہی بہترین سبزی ہے۔
بادشاہ نے کہا: ملا یہ آپ کا ذاتی خیال ہے مگر مجھے گوبھی کھانا بالکل بھی پسند نہیں ہے۔ میں تو صرف اس کے باہر کی خوبصورتی کے بارے میں کہ رہا تھا۔
ملا نے کہا: آپ نے بالکل سچ کہا۔ پکوان میں یہی گوبھی ہی سب سے بدترین سبزی ہے۔
بادشاہ نے کہا: یہ کیا مذاق ہے ملا! اتنی جلدی تم نے اپنا قول بدل ڈالا۔
اس پر ملا نے کہا: بادشاہ سلامت! یہ تو عام سی بات ہے میں آپ کا خادم ہوں گوبھی کا نہیں۔

کلر بلائنڈ
ایک دفعہ علاقے کے حاکم کے بال ایک نائی نے کاٹے تو نائی کے منہ سے نکل گیا کہ جناب! آپ کے بال تو سفید ہوگئے۔ حاکم کو اس بات پر سخت غصہ آیا اس لئے اس نے نائی کو ایک سال قید کی سزا سنائی۔ پھر حاکم نے اپنا وہم دور کرنے کے لئے اپنے وزیر سے پوچھا تو وزیر نے حاکم کے غصے سے بچنے کے لئے بات کو توڑ مروڑ کے کہا کہ جناب! سارے نہیں صرف توڑے سے بال سفید ہے۔ حاکم کو یہ جواب بھی پسند نہیں آیا اور اس نے وزیر کو دو سال قید کی سزا سنائی۔
پھر حاکم کی نظر ملا پر پڑ گئی اور اس سے پوچھا۔ ملا نے نہایت عاجزی سے جواب دیا جناب! میں کلر بلائنڈ ہوں اس لئے میں کوئی رائے نہیں دے سکتا۔

ایک جنگجو شکاری
ایک دفعہ علاقے میں ایک جنگجو رہتا تھا جو شکار کا بھی بہت شوق رکھتا تھا۔ ایک دفعہ اس نے شکار کے دوران ایک مرغابی کو نشانہ بنایا لیکن مرغابی بچ گئی۔ اس کے ساتھیوں نے اسے تسلی دینے کے لئے کہا کہ جناب کمان ٹیڑھی ہوگئی ہوگی۔ دوسرے نے کہا کہ گھوڑے کی پوزیشن ٹھیک نہیں تھی۔ لیکن جنگجو کی تسلی نہیں ہوئی۔ اتفاقاً ملا نصرالدین بھی ان کے گروہ میں تھے تو اس نے ملا سے وجہ پوچھی۔ ملا نصرالدین نے جواب دیا۔

جناب! آپ خود کو یہ سوچ کر تسلی دے کہ آج تک آپ نے بہت سے لوگوں کا قتل کیا ہے اور کبھی بھی آپ کا نشانہ خطا نہیں گیا۔ تو اس لئے اگر ایک مرغابی نہ مری تو کیا ہوا؟