پاکستان اپنے جغرافیائی محل وقوع کے باعث نہایت اہم سیاسی اہمیت رکھتا ہے، ملک کے مغرب میں واقع خلجی ریاستیں تیل کی دولت سے مالا مال ہیں، تمام صنعتی ممالک کے تمنائی کے بیشتر ضروریات انہی ممالک کے تیل سے پوری ہو رہی ہے،بدلے میں صنعتی ممالک سے بھی کئی طرح کا سازو سامان خلیجی ممالک کو بھیجا جا رہا ہے آمدورفت کے لیے پاکستان کی بندرگاہیں نہایت مفید ہے، پاکستان کی سرحد چین سے ملتی ہے جو صفحہ اول کے عالمی طاقت کے طور پر تیزی سے ابھر رہا ہے ،
امریکہ اور بعض دیگر طاقتور ممالک کسی نہ کسی طور پر چین کے عالمی کردار کے حریف ہیں، اس تناظر میں فریقین کے لیے پاکستان کی اہمیت بہت زیادہ ہے،روس بھی عالمی اثرو رسوخ کا مالک ہے، گو پاکستان کی سرحدیں براہ راست تو اس سے نہیں ملتی مگر بالواسطہ طور پر روس پاکستان کے محل وقوع کو نظر انداز نہیں کر سکتا، ماضی میں تو روس کی یہ بھی کوشش رہی ہے کہ اپنے نوآبادیاتی عزائم کے ذریعہ پاکستان کے ساحلوں تک پہنچا جاہے کیونکہ اس طرح سے عالمی بحری تجارت پر فیصلہ کن گرفت کا ایک مالک ہوسکتا تھا،1979ء میں جب روسی فوجیں افغانستان تک آپہنچیں تو اسی خطرے کے پیش نظر مغربی اقوام نے روس کے خلاف پاکستان اور افغانستان کی مدد کی تھی،پاکستان عالم اسلام کے مرکز میں واقع ہے، اسلامی دنیا کے نقشے پر دیکھا جا سکتا ہے کہ پاکستان کے مشرق اور جنوب مشرق میں بھارت کے اندر بہت بڑی مسلم اقلیت اور بنگلہ دیش، مالدیپ، ملائیشیا، انڈونیشیا، برونائی جیسے اسلامی ممالک ہیں، شمال اور شمال مغرب میں افغانستان سے لیکر ساہبیریا اور کوہ قاف تک اہل توحید کا ایک وسیع و عریض خطہ ہے،یہی حال مغرب اور جنوب مغرب میں ہے، ترکی سے لے کر بحر اوقیانوس کے ساحلوں تک ایک طویل اسلامی دنیا ہے۔ پاکستان کو یہ شرف بھی حاصل ہے کہ وہ دنیائے اسلام کی پہلی ایٹمی طاقت ہے،
اقوام متحدہ میں پاکستان کا کردار”
جنگ عظیم دوم کے خاتمے کے بعد 26 اکتوبر 1945ء کو دنیا میں امن قائم کرنے اور قوموں کے باہمی تنازعات کو سفارتکاری کے ذریعے ختم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے نام سے ایک بین الاقوامی ادارہ قائم کیا گیا،آزادی کے چند ماہ بعد ہی نومبر 1947ء میں پاکستان نے اس ادارے کی رکنیت حاصل کرلی تھی۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کے منشور کو اپنی خارجہ پالیسی کا جزو بنایا اور اسی کی تمام پالیسیوں کی حمایت کی ہے، پاکستان اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے نسلی امتیاز کے خلاف اقدامات میں ہمیشہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا رہا ہے،پاکستان کے کئی ماہرین اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے، جب اقوام متحدہ نے قیام امن کیلئے فوجی مدد طلب کی پاکستان نے اس کا بھرپور ساتھ دیا، صومالیہ، سرالیون، کانگو، بوسنیا وغیرہ میں پاکستانی فوجی دستے اور میڈیکل مشن کی خدمات سرانجام دے چکے ہیں،
پیارے ناظرین ہم آپ کو جلد یہ بھی بتائیں گے کہ پاکستان کے عالمی دنیا کے ساتھ کیسے تعلقات ہے روس امریکہ چین اور یورپی ممالک اور عرب ممالک کے ساتھ کیسے تعلقات ہیں، ناظرین آپ کو ہماری آج کی یہ تحریر کیسی لگی کمنٹ کے ذریعے اپنی قیمتی رائے کا اظہار کریں،شکریہ،
پاکستان کی جغرافیائی حیثیت بہت زیادہ اہم ہے پاکستان کے لیے،
Good