بسمہ تعالی
اسلام علیکم تمام نا ظرین و قارئین امید خدا سے آپ خیریت سے ہو نگے اور اپنے اپنے کاموں میں مصروف ہوں گے اور اپنے چوبیس گھنٹوں میں سے پانچ منٹ ان تحریروں کو بھی ضرور دیکھے ہوں گے
قارئین کرام شیخ صدوق نے اپنی کتاب امالی میں ایک واقع بیان کیا کہ یہ روایت امام موسیٰ کاظم سے ہے انہوں نے یہ روایت امام علی علیہ سے نقل کی کہ رسول اکرم ایک یہودی کے چند اشرفیوں کے مقروض تھے اور وہ اس قرض کا مطالبہ کر رہا تھا تو آپ نے اسے کہا کہ میرے پاس کچھ نہیں ہے جو میں تجھے دوں تو اس نے کہا تو میں ابھی آپ کو نہیں چھوڑوں گا جب تک آپ میرا قرض مجھے واپس نہیں کریں گے تو آپ نے فرمایا میں اس صورت میں میں آپ کے پاس بیٹھتا ہوں
اس طرح رسول اکرم صہ اسکے پاس بیٹھے رہے اور نماز ظہر و عصر مغرب و عشاء اس کے پاس پڑھی اصحاب رسول کو جب اس واقع کی اطلاع ملی تو اس یہودی کو ڈرایا دھمکایا تو رسول صہ نے اپنے اصحاب کو فرمایا تمھارا اس سے کیا کام ہے تو اصحاب نے عرض کیا یا رسول اللہ اسنے آپ کو کیوں روکا ہوا ہے تو رسول صہ نے کہا کہ
مجھے خدا نے اسلئیے مبعوث نہیں کیا کہ میں کسی پر ظلم کروں چاھے وہ کافر کیوں نہ ہو
دوسرے دن یہودی مسلمان ہو گیا زبان پر شہادتین جاری کی اور کہا کہ مال میں سے آدھا حصہ راہ خدا میں خرچ کیا اور رسول
سے کہا کہ یہ کام میں نے اس لئیے کیا ہے کہ یہ تمام اوصاف میں نے تورات میں پڑھیں تھیں
تو قارئین کرام آپ نے دیکھ اور پڑھ لیا اور آپ نے مشاہدہ بھی ضرور کیا ہو گا کہ اچھا اخلاق اور اچھا رویہ کس طرح اثر انداز ہوتا ہے اور کسطرح ناممکن کو ممکن بنا دیتا ہے تو ہمیں بھی ایسا کرنے کی اشد ضرورت ہے
وسلام آپ کا بھای نجیب اللہ نجیب