چند دن پہلے مچھ میں دس کان کنوں کو قتل کیا گیا تو ان کے لواحقین نے اپنے پیاروں کی لاشیں سڑک پر لے آئے اور پھر دھرنا دے دیا
دھرنے میں شریک لوگوں نے کہا کہ جب تک عمران خان ہمارے پاس نہیں آتے اور قاتلوں کو نہیں پکڑا گیا تو وہ اس وقت تک اپنے پیاروں کے ساتھ دھرنا جاری رکھیں گے۔کتنے دن گزر گئے لیکن کسی بھی حکومتی شخص نے مچھ کا دورہ نہیں کیا تاکہ کم از کم لواحقین کو دلاسہ دے دیتے۔مگر کسی کو فرصت ہی نہیں ملی،وجہ صرف ایک ہی ہےکہ مرنے غریب لوگ تھے۔اور پھر غریبوں کے پاس جانا خود چل کر جانا یہ تو ان کی عزت کے خلاف ہے
واضح رہے کہ چند روز قبل مچھ میں گیارہ کان کنوں کو قتل کیا گیا ہے۔یہ بھی بتایا جارہا ہے قتل ہونے والے گیارہ افراد میں سے سات افراد آفغانی تھے۔آفغانستان کی حکومت نے بھی واقع پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور واقع کی تحقیق کرنے کا کہا ہے
لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ابھی تک مچھ کا دورہ نہیں کیا۔وزیراعظم بننے سے پہلے عمران خان بھاگ بھاگ کر ہزارہ برادری سے ہمدردی کرتے تھے اور ان کی آواز بنتے تھے لیکن اب عمران خان کو کیا ہو گیا ہے کہ ابھی تک مچھ کا دورہ نہیں کیا۔عمران خان ریاست مدینہ کی بات کرتے تھے لیکن یہ ریاست مدینہ تو نہیں ہے
آج عمران خان نے مچھ کے لوگوں کو پیغام دیا ہے کہ وہ اپنے پیاروں کو دفنا دیں میں بہت جلد مچھ کا دورہ کروں گا۔امید ہے کہ عمران خان مچھ کا دورہ کریں گے متاثرین کو انصاف دلائیں گے