محنت و صبر کی عادت نہیں اب

In اسلام
January 07, 2021

انسان شور تب مچاتا ہے۔ جب برداشت کرنے کی طاقت اور ہمت ختم ہو جاتی ہے۔ ایسا تب ہوتا ہے ۔ جب انسان صبر کا دامن چھوڑ دیتا ہے ۔ تو پھر اللہ تعالی بھی اس انسان کا ساتھ نہیں دیتا ۔ کیونکہ قرآن مجید میں ارشاد باری تعالی ہے : بے شک اللہ تعالی صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے ۔ صبر ختم ہونے کی وجہ سے تمام انسانوں کا سکون برباد ہو کر رہ گیا ہے ۔ ہر انسان ھرف شور اور واویلا ہی مچاتا ہوا نظر آرہا ہے ۔

صبر کے ساتھ محنت کی عادت بھی ختم ہو رہی ہے ۔ ہر اشرف المخلوکات پیٹھ کر کھانا چاہتا ہے ۔ پہلے زمانے کے مقابلے میں اب زیادہ ترقی ہو رہی ہے ۔ پھر بھی انسان سکون میں نہیں ہے ۔ کیونکہ اب انسان کو محنت کرنے کی عادت نہیں رہی ۔ محنت سے جو بھی کام کیا جاتا ہے اس کے بعد بہت سکون ملتا ہے ۔ کیونکہ ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ اس محنت و صبر کا پھل اچھا ہوگا ۔ آج کے دور میں ہم جتنا مشینوں پر انحصار کر رہے ہیں اتنا ہی سست اور لاپروا ہو گۓ ہیں ۔ اور اس وجہ سے بہت سی بیماریوں نے جنم لیا ہے ۔ آج کل بیماریوں میں بڑا مسلۂ موٹاپا ہے ۔ جس کی وجہ سے بہت سی بیماریاں پھیل رہی ہے ۔ اگر ہم کچھ سال پیچھے جاۓ تو ہمیں معلوم ہو گا کہ تب سب لوگ صحت مند تھے ۔ کیونکہ وہ ہر کام ہاتھ سے کرتے تھے ۔ اور خوب محنت کرتے تھے اب صبرومحنت کی جگہ حوس ولالچ نے لے لی ہے ۔ اب ہر انسان یہ چاہتا ہے کہ اس کے پاس دوسروں سے زیادہ مال و دولت ہو اتنا کچھ حاصل کرنے کے بعد بھی زیادہ کی تلاش میں ہے ۔ اس لیے ہر کام میں ایمانداری ختم ہو گئ ہے ۔ کوئی یہ کیوں نہیں سوچتا کہ سب مال و دولت اس جہاں میں رہ جانا ہے ۔ آخرت میں صرف اعمال جانے ہیں ۔ اب وہ کسان بھی نہیں رہے ۔ مشینری سے ہر کام ہوتا ہے ۔ ایک کسان محنت کرتا تھا تو اس کے بیوی بچے ساتھ محنت کرتے تھے ۔

اب کسانوں کے بچوں کے ہاتھ میں بھی موباۂل لیپ ٹاپ یا کمپیوٹر آگئے ہیں ۔ اس وجہ سے اب کسانوں نے بھی محنت کرنا چھوڑ دی ہے ۔ یہ تو کہاوت بھی ہے کہ : “محنت کا پھل ضرور ملتا ہے ” جب محنت نہیں کرنی تو پھل کیسا ۔ سوچنے کی بات ہے کہ آنے والی نسلیں کیا کر پائں گی ۔ لگتا ہے عنقریب ایسا وقت آئے گا جب اس نئی ایجادات کی وجہ سے انسان چلنا پھرنا بھی چھوڑ دے گے ۔ انسانوں کی جگہ روبوٹ لے لے گے اگر ہم نہیں چاہتے کہ ایسا ہو تو ہمیں محنت کرنی چاہیے اگر انسان کسی چیز کو حاصل کرنے کے لیے محنت کرے اوروہ چیز نہ ملے تو انسان ہمت ہار جاتا ہے ۔ بلکہ اسے ایسا نہیں کرنا چاہیے اسے صبر سے کام لینا چاہیے ۔ ہر چیز ملنے کا ایک وقت مقرر ہوتا ہے ۔ نہ وہ چیز وقت سے پہلے مل سکتی ہے نہ بعد میں اس لیے صبر کے ساتھ اس وقت کا انتظار کرنا چاہیے ۔

مسلہ اب صرف اس بات کا ہے کہ : لوگ محنت کرنا سیکھ جائیں ۔ پھر صبر کرنے کی عادت بھی ہوجائے گی ۔ جب صبر کرنا آجائے گا تو پھر بس اللہ تعالی صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے ۔ اور جس کے ساتھ اللہ تعالی ہو وہ کبھی بھی کمزور نہیں ہوسکتا ۔ پھر چاہے کوئی بھی ہو اگر پھل میٹھا چاہیے تو صبر اور برداشت کی عادت ڈالنی ہوگی ۔

/ Published posts: 18

میں ایک لکھاری ہوں

Facebook