السلام و علیکم دوستو!
آپ سب جانتے ہیں کہ ہماری زندگی اللہ تعالیٰ کی طرف سے دیا گیا ایک بہت ہی انمول تحفہ ہے جس کی حفاظت کرنا ہم سب پہ فرض ہے۔ کیونکہ ہماری جان ہمارے پاس الله کی امانت ہے۔
لیکن آج کل کرونا وائرس جیسی وبا سے اپنی حفاظت کرنا ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ یہ وائرس دنیا کے تقریباً 218 سے زائد ملکوں میں پھیل چکا ہے اور اس نے 18 لاکھ سے زائد جانیں نگل لی ہیں۔ یہ وائرس متاثرہ افراد کو چھونے سے بہت جلدی منتقل ہوتا ہے۔
آج کل وائرس کی ایک نئی قسم نے ہر طرف تباہی مچائی ہوئی ہے۔ یہ وائرس پہلے کی نسبت زیادہ خطرناک اور شدید ہے۔ وائرس کی یہ قسم زیادہ جلدی منتقل ہوتی ہے اور جلد ہی انسان کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔ زرائع کے متابق وائرس کی دوسری لہر پاکستان میں بھی داخل ہو چکی ہے۔
یہ وائرس ہمارے ناک اور منہ سے جسم میں داخل ہو کر ہمارے پھیپھڑوں کو شدید متاثر کرتا ہے۔ وائرس سے متاثرہ شخص میں درج زیل علامات ظاہر ہونے لگتی ہیں۔
علامات:
بخار
کھانسی
سانس لینے میں دشواری
جسم میں درد
گلے میں سوزش
زائقہ محسوس نہ ہونا
بو نہ آنا
متلی یا الٹی
اسہال
علامات ظاہر ہونے کی صورت میں فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیئے اور کوشش کریں کہ گھر سے باہر کم نکلیں۔ اس طرح وائرس کے پھیلاؤ میں کچھ حد تک کمی ممکن ہو سکتی ہے۔
دوستو اگر آپ وائرس کا شکار ہو چکے ہیں تو بھی گھبرانے کی ضرورت نہیں بلکہ ہمت رکہیں، الله سے دعا کرتے رہیں۔ کوشش کریں کہ صاف ستھرا رہیں۔ الحمدللہ ہم سب مسلمان ہیں، دن میں پانج بار وضو کیجیئے اور صفائی ستھرائی کو اپنی عادت بنا لیں۔
اگر آپ میں وائرس کی علامات ظاہر ہونے لگیں تو علاج میں تاخیر نہ کریں۔ جتنا جلد بہتر ہو درج زیل تدابیر اپنائیں۔
تدابیر:
کم سے کم 20-15 منٹ کیلئے دھوپ میں بیٹھیں ۔
7-8 گھنٹے کیلئے آرام کریں۔
دن میں تقریباً ڈیڑھ لیٹر پانی پئیں۔
کھانا گرم کر کے کھائیں۔
وائرس کا پی-ایچ لیول 5.5 سے 8.5 تک ہے۔ لہزا
ہمیں وائرس کے خاتمے کیلئے زیادہ الکلائن کھانا پینا ہے جو وائرس کے تیزابیت کی سطح سے زیادہ ہو۔
کیلے، لیموں، ایوکاڈو، لہسن، آم، کینو، انناس اور سنگترے کا استعمال زیادہ کریں۔
اپنا خیال رکھیں اور کوشش کریں جس حد تک ممکن ہو وائرس سے بچا جائے۔
اللہ مجھے اور آپ کو دوسروں کی زندگی میں آسانیاں بانٹنے کا موقع دے۔(آمین)